تحریک منہاج القرآن خان پور کے زیراہتمام مورخہ 24 جون 2012ء کو بلدیہ ہال میں بیداری شعور ورکرز کنونشن منعقد ہوا۔ جس کی صدارت امیر تحریک منہاج القرآن پنجاب احمد نواز انجم نے کی۔ کنونشن کے مہمانان گرامی میں ڈاکٹر محمد الیاس نائب صدر عوامی تحریک پنجاب، طاہر فریدی، ڈاکٹر حبیب احمد اور نشاط باجوہ شامل تھے جبکہ ضلع رحیم یار خان کے تمام عہدیدران اور کارکنان نے بھی بھرپور شرکت کی۔ کنونشن کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن مجید سے ہوا۔ اس کے بعد تاجدار کائنات حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ اقدس میں عقیدت کے پھول نچھاور کیے گئے۔
کنونشن سے امیر تحریک منہاج القرآن پنجاب احمد نواز انجم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج پاکستانی معاشرہ انتہا پسندی کا شکار ہے۔ یہ انتہا پسندی مذہبی، سیاسی، لسانی، اور صوبائی بنیادوں پر پروان چڑھ رہی ہے، قوم جس راہ پر چل رہی ہے اس کو پھر سے صراط مستقیم پر گامزن کرنے کے لئے ایک جرات مند اور باکردار قیادت کی ضرورت ہے۔ مگر المیہ یہ ہے کہ ہماری اکثر مذہبی اور سیاسی قیادتیں قوم کی تقدیر بدلنے کی بجائے اپنے ذاتی مفادات کو تحفظ دینے کے لئے کوشاں نظر آتی ہیں۔ قومی اور ملکی معاملات میں بھی اکثر قیادتیں بغیر کسی vision اور پروگرام کے کام کر رہی ہیں اور اپنی علاقائی سیاست کو چمکانے کے لئے قوم کو تقسیم در تقسیم کر رہی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ عوامی مسائل کے حل کی سنجیدہ کوشش کوئی نہیں کر رہا ہے۔ ملک میں بے روز گاری، بد امنی، مہنگائی، لوڈشیڈنگ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ پوری قوم اس وقت مایوس ہو چکی ہے کیونکہ مسائل حل ہونے کی بجائے ان میں اضافہ ہو رہا ہے اور تبدیلی کے نام قوم کو ہمیشہ دھوکہ دیا گیا ہے۔ موجودہ ظالمانہ نطام انتخاب کے تحت 100 الیکشن بھی ملک میں تبدیلی نہیں لا سکتے۔ اگر قوم حقیقی تبدیلی لانا چاہتی ہے تو اس فرسودہ نظام انتخاب کو جڑ سے اکھاڑنہ ہو گا۔ بیداری شعور مہم کرپٹ نظام کے خاتمہ تک جاری رہے گی۔ انہوں نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے استقبال کے حوالے سے بریفننگ دیتے ہوئے کہا کہ 4 نومبر کو مینار پاکستان پر شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا تاریخ ساز استقبال کیا جائے گا۔ ہمارے محبوب قائد جب مینار پاکستان پر تشریف لائیں گے تو 20 لاکھ سے زائد افراد ان کا عظیم الشان استقبال کریں گے۔
پروگرام کے اختتام پر ملک پاکستان کی حفاظت، اس میں امن وآشتی اور شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی صحت وسلامتی کے لیے خصوصی دعا کی گئی۔
رپورٹ : عتیق چوہدری
تبصرہ