ماڈل ٹاؤن آپریشن میں 45 تھانوں کی 809 کی نفری، 204 اسپیشل فورسزکے سنائپرز نے حصہ لیا: پریس کانفرنس میں انکشاف، تھانوں کی فہرست جاری
ایک تعریفیں دوسرا بھائی فوج، عدلیہ کو گالیاں دیتا ہے دونوں رام شام کی فلم چلا رہے ہیں: شیخ رشید
نواز شہباز ایک ہی سکے کے دو رخ، شہباز شریف کو وزیر اعظم نہیں ماڈل ٹاؤن میں لٹکتا دیکھ رہا ہوں: ڈاکٹر طاہرالقادری
ڈاکٹر طاہرالقادری کے ہر حکم پر پہرہ دینگے، اے پی سی میں بھرپور شرکت ہو گی، دونوں سربراہوں کی پریس کانفرنس
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 28 دسمبر کو APC بلانے کا اعلان کر دیا۔ تمام جماعتوں کی مرکزی قیادت کو شرکت کی دعوت دے دی، انہوں نے پریس کانفرنس میں انکشاف کیا کہ سرکاری ریکارڈ کے مطابق ماڈل ٹاؤن میں 45 تھانوں، چوکیوں کی 809 کی نفری نے ’’انسانی بیرئرز‘‘ ہٹانے کے آپریشن میں حصہ لیا، ان میں 204 اسپیشل فورسز کے سنائپرز اور شوٹرز بھی شامل تھے۔
سربراہ عوامی تحریک نے پریس کانفرنس کے دوران تھانوں کی فہرست بھی جاری کی، انکا کہنا تھا کہ ہمارے مشاہدے کے مطابق اس نفری سے پانچ گنا زیادہ نفری تھی۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا یہ بھاری نفری بیرئرز ہٹانے کے لیے تھی؟ اور کیا اتنی بھاری تعیناتیاں وزیراعلیٰ پنجاب کے حکم کے بغیر ممکن تھیں؟ انہوں نے چیلنج کیا کہ ان معلومات کی کوئی بھی سرکاری افسر تردید کی جرآت نہیں کرسکتا۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف اور نواز شریف ایک ہی سکّے کے دو رخ ہیں، دونوں میں کوئی فرق نہیں۔
شہباز شریف کا وزیراعظم بننا تو دور کی بات میں انہیں سانحہ ماڈل ٹاؤن میں لٹکتا ہوا دیکھ رہا ہوں۔ ان کی جان تو ملک الموت نے قبض کرنی ہے ہم صرف انتظامات کر رہے ہیں۔ ماڈل ٹاؤن کا کیس سو کیسوں پر بھاری ہے، انہوں نے کہا کہ شیخ رشید کا گرم جوشی سے استقبال کرتا ہوں، ان سے سانحہ ماڈل ٹاؤن، 31 دسمبرکی ڈیڈ لائن اور APC کے حوالے سے تفصیلی گفتگو ہوئی اور انہیں شرکت کی دعوت بھی دی ہے جو انہوں نے قبول کی ہے۔
شیخ رشید نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کی ڈاکٹر طاہرالقادری کے ہر فیصلے اور حکم کے ساتھ ہیں وہ جو فیصلہ کریں گے اس پر پہرہ دیں گے، شہباز شریف کی ماڈل ٹاؤن کیس میں جان نہیں چھوٹے گی، نجفی رپورٹ نے ان کے چہروں سے نقاب ہٹا دیئے، حدیبیہ کیس مدر آف کرائم ہے، ججز سے درخواست ہے فیصلے کی کاپی دیں، تاخیر کا یہ فائدہ اٹھا رہے ہیں، علی بابا اور کابینہ کے 53 چور تباہی کا کھیل کھیل رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ دونوں بھائی ڈبل گیم کر رہے ہیں اور رام شام کی فلم چلی ہوئی ہے، ایک تعریفیں کرتا ہے، دوسرا فوج اور عدلیہ کو گالیاں دیتا ہے۔ نواز شریف غیر ملکی ایجنڈے پر عمل پیرا ہے، APC میں بھرپور شرکت ہوگی۔
شاہد خاقان عباسی بھی وکٹ کے دونوں طرف کھیل رہے ہیں، ترقیاتی منصوبوں کی آڑ میں سیکرٹ فنڈ سے پیسے بانٹے جارہے ہیں، اتنے پیسے تو اسحاق ڈار نے بھی نہیں بانٹے تھے، معیشت پہلے ہی برباد ہے ان سے پائی پائی کا حساب لیا جائے گا۔ یہ چور سردیوں میں بجلی اور گرمیوں میں گیس دیتے ہیں، انہوں نے کہا کہ فاٹا پر قانون سازی کی بجائے وزیر اعظم نا اہل سے ملاقات کرنے لاہور آئے ہوئے ہیں۔
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ میں یہ لکھا گیا ہے کہ پولیس افسران نے پوچھنے کے باوجود حقائق چھپائے، دستیاب حقائق سامنے لا رہے ہیں، بہت سارے رازوں سے ابھی پردہ اٹھنا ہے۔
انہوں نے پریس کانفرنس میں ماڈل ٹاؤن آپریشن میں 45 تھانوں، چوکیوں کی فہرست بھی جاری کی، فہرست کے مطابق ماڈل ٹاؤن آپریشن میں تھانہ اچھرہ، شادمان، گلبرگ، چوکی ایف سی، غالب مارکیٹ، گارڈن ٹاؤن، چوکی راجہ مارکیٹ، فیصل ٹاؤن، ماڈل ٹاؤن، لیاقت آباد، نصیر آباد، کوٹ لکھپت، نشتر کالونی، کاہنہ، چوکی صوئے آصل، چوکی لکھو کی، چوکی ہلو کی، تھانہ نیو انار کلی، تھانہ لوئیر مال، بھاٹی گیٹ، سبزہ زار، تھانہ ہنجر وال، تھانہ مصطفی ٹاؤن، تھانہ نواب ٹاؤن، چوہنگ، ستو کتلہ، سندر، مانگا منڈی، ٹاؤن شپ، جوہر ٹاؤن، تھانہ گرین ٹاؤن، قائد اعظم انڈسٹریل اسٹیٹ، سول لائن، قلعہ گجر سنگھ، لٹن روڈ، پرانی انار کلی، ریس کورس، تھانہ گڑھی شاہو، گلشن راوی، نواں کوٹ، گلشن اقبال، نیلم پارک، وحدت کالونی اور تھانہ مسلم ٹاؤن کے اہلکاروں، سب انسپکٹروں اور ایس ایچ اوز نے حصہ لیا ہے۔
تبصرہ