پاکستان میں حکمران جماعت کے اتحادی متحدہ قومی موومنٹ کے لانگ مارچ میں حصہ نہ لینے کےاعلان کے بعد تحریکِ منہاج القرآن کے سربراہ طاہرالقادری نے اعلان کیا ہے کہ لانگ مارچ چودہ جنوری ہی کو ہوگا۔
یہ اعلان انہوں نے لاہور میں ایک پریس کانفرنس میں کیا۔
اس سے چند گھنٹے قبل ہی ایم کیو ایم نے کے ڈاکٹر فاروق ستار نے ایک پریس کانفرنس میں چودہ جنوری کے لانگ مارچ میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔
طاہرالقادری نے اعلان کیا کہ لانگ مارچ اپنے طے شدہ پروگرام کے تحت ہی کی جائےگی اور چودہ جنوری ہی کو کی جائے گی۔ ’میرے الفاظ یاد رکھو کہ ہم ہر صورت مارچ کے لیے نکلیں گے۔انقلاب کوئی پھولوں کی سیج نہیں ہے اور گھر پر بیٹھ کر پلیٹ پر نہیں ملےگی۔‘ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی کارروائیوں میں درجنوں افراد ہلاک ہوئے ہیں۔اگر کوئی اور ملک ہوتا تو حکومتیں مستعفیٰ ہو جاتیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت اگر دہشت گردی پر قابو نہیں پا سکتی تو فوج کو مدد کے لیے طلب کرنا چاہیے کیونکہ فوج خود نہیں آسکتی۔ انہوں نے کہا کہ کل یعنی ہفتے کو وہ انتخابی اصلاحات کے حوالے سے بریفنگ دیں گے۔
اس سے قبل جمعہ کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جماعت کے ڈپٹی کنوینر فاروق ستار نے کہا ہے کہ لانگ مارچ میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ ملک کی مجموعی صورتحال کو مدِ نظر رکھتے ہوئے دہشتگردی کے خطرات کے پیشِ نظر کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ چودہ جنوری کے لانگ مارچ کو سبوتاژ کرنے کے لیے دہشت گرد سرگرم ہیں اور مارچ میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ ملکی مفاد میں کیا ہے۔
فاروق ستار نے کہا کہ ایم کیو ایم لانگ مارچ میں عملی طور پر شرکت نہیں کرے گی لیکن طاہرالقادری کی اخلاقی حمایت جاری رکھےگی۔ انہوں نے بتایا کہ طاہرالقادری کو اس فیصلے سے آگاہ کر دیا گیا ہے اور ایم کیو ایم کے قائد نے بھی اس فیصلے کی توثیق کر دی ہے۔
اس سوال پر کہ کیا وہ طاہر القادری کو بھی لانگ مارچ نہ کرنے کا مشورہ دیں گے، فاروق ستار کا کہنا تھا کہ لانگ مارچ کرنا یا نہ کرنا طاہر القادری کا اپنا فیصلہ ہے اور وہ انہیں اس بارے میں کوئی مشورہ نہیں دے سکتے۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کی عدم شرکت کے فیصلے کا تعلق کراچی میں صدرِ پاکستان آصف زرداری کی زیرِ صدارت حکومت کی اتحادی جماعتوں کے اجلاس سے نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ اتحادی جماعتوں کے اجلاس کے اختتام پر جمعرات کی رات گئے جماعت کی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں ہوا۔
خیال رہے کہ جمعرات کو ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے لندن سے اپنے ٹیلیفونک خطاب کے دوران واضح طور پر کہا تھا کہ ان کی جماعت حکومت میں شامل ہوتے ہوئے بھی علامہ طاہرالقادری کے لانگ مارچ میں ہر صورت میں شریک ہوگی۔
پاکستان کے وزیرِ داخلہ رحمان ملک نے ایم کیو ایم کی جانب سے لانگ مارچ میں شرکت نہ کرنے کے اعلان کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ملک کی وسیع ترمفاد میں کیاگیا فیصلہ ہے۔ پاکستان کے سرکاری ٹی وی کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ پاکستانیوں کی جانیں لانگ مارچ سے کہیں زیادہ اہم ہیں اور وہ طاہر القادری سے بھی مارچ منسوخ کرنے کی اپیل کرتے ہیں۔
تبصرہ