- لانگ مارچ سوا 7 گھنٹوں میں لاہور سے مرید کے پہنچا، شاندار استقبال
- جی ٹی روڈ پر جشن کا ساماں، شرکاء پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں
- انتظامیہ نے لانگ مارچ کے راستے پر تمام علاقوں میں موبائل سروس جام کردی
- اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے شہر میں داخل ہونے کی باقاعدہ اجازت دے دی
- ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی قیادت میں لانگ مارچ کا قافلہ اسلام آباد رواں دواں لانگ مارچ، جی ٹی روڈ سے۔ ایم ایس پاکستانی
- لانگ مارچ کے لیے تحریک منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ کے سامنے گراونڈ میں صبح سات بجے سے ہی شرکاء کی بڑی تعداد جمع ہوناشروع ہو گئی۔
- صبح پونے آٹھ بجے مرکزی سیکرٹریٹ کے گراؤنڈ میں لانگ مارچ میں شرکت کے لیے تیار کیے جانے والے فلوٹ ٹرکوں پر لگے لاؤڈ اسپیکرز میں باقاعدہ تلاوت قرآن کے ذریعے کارروائی کا آغاز کیا گیا۔
- گراونڈ میں شرکاء کی آمد کے ساتھ ہر طرف ایک میلے کا ساماں تھا۔ جہاں فلوٹ ٹرکوں پر وقاص علی قادری، ہارون عباسی سمیت دیگر مقررین شرکاء کو ہدایات جاری کرتے رہے۔
- مرکزی سیکرٹریٹ کے باہر گراونڈ میں شرکاء کے جوش وخروش کے لیے تحریکی نغمے، ترانے اور لانگ مارچ کے حوالے سے خصوصی کلام پیش کیے جاتے رہے۔
- صبح نو بجے لانگ مارچ کے مقررہ وقت پر باقاعدہ آغاز نہ ہونے پر مختلف ٹی چینلز’’طاہرالقادری کا لانگ مارچ مقررہ وقت پر شروع نہ ہوسکا‘‘کی خبر بطور بریکنگ نیوز بار بار نشر کرتے رہے۔
- دوپہر ساڑھے بارہ بجے ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگوکی۔ جس میں انہوں نے لانگ مارچ کے آغاز میں تاخیر کی وجہ بتائی۔ ان کا کہنا تھا کہ تخت لاہور والوں نے ہماری بک کرائی ہوئی تمام گاڑیاں اپنے قبضہ میں لے لی ہیں۔ جس کے بعد تمام گاڑیاں دوبارہ بک کرائی گئیں ہیں۔
- ذرائع نے بتایا کہ ایڈوانس ادائیگی کر کے مرکز نے 500 گاڑیاں بک کرائی تھی، جن میں صرف 12گاڑیاں مرکز آئیں، باقی پنجاب حکومت نے روک دی۔
- صبح گیارہ بجے پنڈال میں موجود فلوٹ ٹرکوں پر بار بار یہ اعلان کیا جاتا رہا کہ پنجاب کے مختلف اضلاع میں حکومت نے لانگ مارچ کے شرکاء کی لاہور آمد میں رکاوٹیں ڈال رکھی ہیں۔
- لانگ مارچ میں شرکت کے لیے ہزاروں خواتین بھی منہاج القرآن مرکزی سیکرٹریٹ کے باہر جمع تھیں، جن کے لیے الگ جگہ مختص تھی۔
- صبح پونے بارہ بجے تک مرکزی سیکرٹریٹ کے مین گیٹ پر منتظمین کے لیے خشک میوہ جات کے ٹرک لوڈ ہوتے رہے۔
- بغداد ٹاؤن، ٹاون شپ سے تحریک منہاج القرآن کے مرکز ماڈل ٹاؤن آنے والی مختلف سٹرکیں لانگ مارچ کے شرکاء کی بسوں کے قافلوں کی وجہ سے ٹریفک سے جام ہو گئیں۔
- ہفتے کی رات سے ہی میڈیا کے نمائندے ڈاکٹر طاہرالقادری کی رہائش گاہ کے باہر جمع تھے۔ اتوار کو دن ساڑھے بارہ بجے ڈاکٹر طاہرالقادری نے پہلی بار میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کی۔ جس میں انہوں نے پنجاب حکومت کی لانگ مارچ میں رکاوٹوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ تخت لاہور والوں نے رکاوٹیں کھڑی کر کے پورے شہر کو کوفہ بنا دیا ہے۔ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے دن سوا ایک بجے مارچ میں شرکت کرنے والے نامور علماء مشائخ کے ایک وفد کے ساتھ اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو کی۔
- لانگ مارچ کا باقاعدہ آغاز دن دو بج کر پانچ منٹ پر ہوا۔ اس موقع پر شیخ الاسلام نے خصوصی دعا کرائی۔
- ڈاکٹر طاہرالقادری کو ہائی الرٹ سیکیورٹی کے ساتھ روانہ کیا گیا۔ ایلیٹ فورس، اسپیشل برانچ کے علاوہ کمانڈوز اور منہاج یوتھ لیگ کے سینکڑوں سیکیورٹی اہلکاربھی مرکزی قافلے کے ساتھ ساتھ چل رہے تھے۔
- شام ساڑھے چار بجے ڈاکٹر محمد طاہرالقادری مارچ کے شرکاء کے ساتھ داتا دربار پہنچ کر حاضری دی۔
- یتیم خانہ موٹر وے انٹرچینج پر پولیس انتظامیہ نے لانگ مارچ میں رکاوٹ پیدا کرنے کے لیے سٹرک کی ایک طرف درجنوں ٹرالر اور کنٹرینرز کھڑے کر رکھے تھے۔
- جی ٹی روڈ پر لانگ مارچ کے راستے میں تمام پٹرول پمپس اور سی این جی اسٹیشن بند تھے۔
- سی این جی اور پٹرول ختم ہونے پرمارچ میں موجود کئی گاڑیاں، خصوصا چھوٹی گاڑیاں راستے میں ہی بند ہوتی رہی۔ جنہیں منہاج یوتھ لیگ کے سیکیورٹی اہلکا اور رضا کا ر دھکے لگا کر مین جی ٹی روڈ سے سروس روڈ پر منتقل کرتے رہے۔
- لانگ مارچ کے شرکاء نے تقریبا 55 منٹ میں مرید کے شہر کو کراس کیا۔ اس دوران مقامی لوگوں کی بہت بڑی تعداد سٹرک کنارے کھڑے ہو کر، ہاتھ ہلا کر شرکاء مارچ کو خوش آمدید کہتے رہے۔
- لانگ مارچ کے شرکاء میں موٹر سائیکل سوار بھی دیکھے گئے۔ جو قومی پرچم تھامے اسلام آباد منزل کی طرف گامزن تھے۔
- قافلے کے ساتھ ساتھ متعدد مقامات پر منہاج ایمبولینسز اور منہاج موبائل ڈسپنریز کی گاڑیاں بھی سفر کر رہی تھی۔
- لانگ مارچ چھے گھنٹے کی مسافت کے بعد شب اٹھ بجے مرید کے پہنچا۔ جہاں عوام کی بڑی تعداد نے جگہ جگہ شرکاء کا استقبال کیا۔
- جی ٹی روڈ پر جشن کا سامان ہے۔ مریدکے شہر سے جی روڈ کی اسلام آباد سے لاہور آنے والی سٹرک بھی شرکاء کے لیے کھول دی گئی۔ شرکاء پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں۔
- مریدکے چوک سٹرک کے دونوں اطراف ہزاروں استقبالی شرکاء موجود تھے۔ جو سبز ہلالی پرچم اٹھا کر نعروں سے لانگ مارچ کے شرکاء کو خوش آمدید کہہ رہے تھے۔
- شب پونے نو بجے اے آر وائی نیوز نے خبر دی کہ مارچ کے شرکاء کو انتظامیہ نے اسلام آباد میں داخلے کی اجازت دے دی ہے۔
- شرکاء مارچ نے نو بجکر بیس منٹ پر مرید کے شہر کو کراس کیا۔
تبصرہ