جناح ایونیو میں جلسہ، کنٹینرز ہٹا دئیے گئے
صبح 11 بجے تک اسمبلیاں فارغ، ورنہ فیصلہ عوام کا
ڈاکٹر طاہرالقادری نے حکومت کے خلاف بغل بجادیا
جناح ایونیو میں ملین مارچ کا میلہ سج گیا، اسٹیج ڈی چوک منتقل کرنے کی تیاریاں
اسلام آباد پہنچتے ہی انتظامیہ نے ڈاکٹر طاہرالقادری سے سیکیورٹی واپس لے لی
منہاج القرآن کے سینکڑوں رضا کار حفاظت کے لیے معمور
36 گھنٹوں میں پہنچنے والے قافلے انقلاب نے شہراقتدار میں پڑاوڈال دیا، سینکڑوں گاڑیوں
کی آمد کا سلسلہ جاری
فلائی اوور بلیوایریا اورجناح ایونیو اسلام آباد سے، ایم ایس پاکستانی
- عوامی ملین مارچ پورے 36 گھنٹوں کا سفر طے کر کے جلسہ کے لیے مختص جگہ جناح ایونیو پہنچنا شروع ہوگئے۔
- جلسہ گاہ میں ملین مارچ کے لاکھوں شرکاء کی آمد سے پہلے ہی لاکھ سے زائد لوگ موجود تھے۔
- شب 2 بجے ڈاکٹر طاہرالقادری نے جلسہ سے خطاب کیا۔
- اسٹیج پر معزز مہمانوں اور ڈاکٹر طاہرالقادری کے لیے بلٹ پروف کیبن کا انتظام تھا۔
خطاب
ڈاکٹر طاہرالقادری نے ملین مارچ کے شرکاء سے پہلا خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے ان سے ڈی چوک میں جلسہ کرنے کا وعدہ کیا تھا، لیکن اب انہیں روکا جارہا ہے۔ اس لیے سب سے پہلے انتظامیہ کو ہدایت کروں گا کہ جلسہ کے فوری بعد اسٹیج پارلیمنٹ کے سامنے ڈی چوک منتقل کردیں۔
انہوں نے کہا کہ عوام انقلاب اور تبدیلی کا عزم لے کرآئے ہیں۔ میرا وعدہ ہے کہ ایک گملہ بھی نہیں ٹوٹے گا لیکن عوام اس وقت نہیں جائیں گے جب تک یہ یزیدی نظام تبدیل نہیں کردیا جاتا۔ انہوں نے حکومت کو صبح گیارہ بجے تک کی مہلت دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم صدر کو اسمبلی تحلیل کرنے کی سفارش کردیں۔ منگل کی صبح گیارہ بجے تک اسمبلیاں تحلیل نہ کی گئیں تو پھر عوام کی پارلیمنٹ خود فیصلے کرے گی۔اب آئین اور قانون کی بالادستی کا نظام قائم ہوگا۔ اخلاقی طور پر صدر اور وزیراعظم اب سابق ہوچکے ہیں۔ انہیں اقتدار چھوڑ دینا چاہیے۔ ورنہ چوروں، ڈاکووں اور لٹیروں کا بستر لپیٹ دیا جائے گا۔
انہوں نے شرکاء مارچ اور جلسہ کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ملین مارچ میں خواتین، بچے اور نوجوان اپنی حفاظت خود کریں، پرامن رہیں، جو لوگ لانگ مارچ کے لیے آئے ہیں، وہ پارلیمنٹ ہاوس کے سامنے ڈی چوک چلے جائیں۔
- جلسے کے فوری بعد شب تین بجے شرکاء جلسہ نے ڈی چوک کی طرف جانے والے راستوں پر لگے کنٹیرز اور خاردار تاروں کو ہٹانا شروع کردیا۔
- شرکاء نے اللہ اکبر کا نعرے بلند کرتے ہوئے ڈی چوک کی طرف پیش قدمی کے لیے پہلا کنٹینر ہٹا دیاگیا۔
- طاہرالقادری کی ڈیڈ لائن کے فوری جلسہ گاہ میں ہی حکومتی نمائندوں نے مذاکرات کا عمل شروع کردیا۔
- وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک نے خصوصی اجلاس طلب کرلیا۔
- رحمان ملک نے اجلاس میں صدر اور وزیراعظم کو تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کیا۔
- ہزاروں لوگ کنٹینرز ہٹانے کے بعد خاردار تاریں بھی اکٹھی کرتے رہے۔
- شب سوا تین بجے انتظامیہ نے پارلیمنٹ کے سامنے ڈی چوک میں اسٹیج بنانے کی اجازت دے دی۔
تبصرہ