پرامن عوامی ملین مارچ پر فائرنگ
  
- حکومت کے سینکڑوں بارودی بدمعاشوں نے نہتے لوگوں اور معصوم شہریوں پر ہلہ بول دیا
 - رحمن ملک کی ڈی چوک میں موجودگی کے ساتھ فائرنگ کے احکامات جاری ہوئے
 - حکومتی دہشت گردی کا واقعہ صبح پونے 8 بجے کلثوم پلازا کے پاس پیش آیا
 - ڈاکٹر طاہرالقادری اور ان کے اہلخانہ سمیت پورا جلوس خیریت سے ہے

 - ڈاکٹر طاہرالقادری کی ہدایت پر پرنسل سیکیورٹی اسکواڈ نےبھی ایک بھی جوابی فائر بھی نہیں کیا
 - یزیدی لشکر کے پاؤں اکھڑ گئے، ڈاکٹر طاہرالقادری کے اشارےپر لاکھوں افراد پرامن
 - فائرنگ سے ڈاکٹر طاہرالقادری کے بلٹ اور بم پروف فلوٹ کو نشانہ بنانے کی کوشش ناکام
 - کمانڈوز فورسز کے اہکار سیکیورٹی کرنے کا بہانہ بنا کر ڈاکٹر طاہرالقادری کے فلوٹ کی چابیاں چھین کر لے گئے
 - شرکاء فلوٹ کو دھکا لگا کر چلاتے رہے
 - پرامن مظاہرین میں سے چند کے زخمی ہونے کی اطلاعات
 - لوگ فائر شدہ گولیاں ہاتھوں میں پکڑ کر میڈیا کو دکھاتے رہے
 - 15 منٹ تک مارچ پر گولیوں کی بوچھاڑ کرنے کے بعد حکومتی گماشتے فرار
 - آنسو گیس کی شیلنگ سے پورا علاقہ دھویں سے بھر گیا
 - ڈاکٹر طاہرالقادری کو گرفتار کرنے کے حکومتی احکامات کی افواہیں
 - حکومتی بدمعاشوں کی غنڈہ گردی کا بدستور خطرہ، لاہور سے سینکڑوں فورس اسلام آباد روانہ
 - کرپٹ اور فرسودہ نظام کی تبدیلی تک پارلیمنٹ نہیں چھوڑیں گے، ڈی چوک میں موجود ملین مارچ کے لاکھوں شرکاء کا عزم
 -  صبح 9 بجے سے مارچ پر ہوائی فائرنگ کرنے کے لئے مشین گنوں سے لیس مسلح 5 کوبرا ہیلی کاپٹر انتہائی نچلی پرواز کر رہے ہیں 
 -  ساڑھے 8 بجے لاکھوں لوگوں کا سمندر پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے پہنچ گیا، فائنل پڑاؤ لگ گیا
 - معصوم بچوں، عمررسیدہ بزرگوں اور خواتین سمیت ہر عمر کے مظاہرین مسلسل پرامن ہیں، ڈی چوک تک پیش قدمی جاری
 - ایوان اقتدار کے نمائندہ حکمران بڑی جنگی تیاریوں کے ساتھ خون خرابہ کے لیے تیار
 - اسلام آباد، کلثوم پلازہ اور ڈی چوک سے آنکھوں دیکھا حال، ایم ایس پاکستانی سے
 
  
   
	   
  
 
 
	
تبصرہ