اسلام آباد: سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کی تشکیل نو سے متعلق ڈاکٹر طاہر القادری کی درخواست پر تین رکنی بینچ تشکیل دیا تھا۔
سپریم کورٹ نے گزشتہ روز عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کی درخواست سماعت کیلیے منظور کر لی تھی جس کی سماعت 11 فروری کو ہو گی۔
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں تشکیل کردہ بینچ جسٹس گلزار احمد اور جسٹس شیخ عظمت سعید شامل ہیں جو پیر سے مقدمے کی سماعت شروع کرے گا۔
عوامی تحریک کے سربراہ نے موجودہ الیکشن کمیشن کو آئین اور قانون کے خلاف قرار دیتے ہوئے اس کی تشکیل نو کیلئے گزشتہ روز سپریم کورٹ میں آئینی درخواست دائر کی تھی۔
درخواست گزار کے مطابق موجودہ الیکشن کمیشن کی تشکیل کے وقت آرٹیکل دو سو تیرہ اور دو سو اٹھارہ کو نظر انداز کیا گیا۔
آرٹیکل دوسو تیرہ کے تحت وزیراعظم اور قائد حزب اختلاف چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کیلئے تین نام پارلیمانی کمیٹی کو بھجوانے کے پابند ہیں جبکہ دو سو اٹھارہ کے تحت الیکشن کمیشن کے باقی چار ارکان کی تعیناتی کیلئے صوبوں نے بھی تین تین نام بھجوانے ہوتے ہیں۔
طاہرالقادری جو اپنی درخواست پر خود دلائل دیں گے، نے پٹیشن نے میں استدعا کی تھی جب تک اس کیس کا فیصلہ نہیں آتا اس وقت تک الیکشن کمیشن کو کام سے روک دیا جائے۔
یاد رہے کہ سینئر وکیل اور پیپلز پارٹی کے رہنما اعتزاز احسن نے کہا تھا کہ اگر اگر سپریم کورٹ نے تحریکِ منہاج القرآن کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کی درخواست قبول کرلی تو الیکشن ملتوی ہوسکتے ہیں۔
اعتزاز احسن نے کہا کہ آئینی طور پر الیکشن کمیشن کے کسی رکن کو ہٹایا نہیں جا سکتا اور نہ ہی اس کی تشکیل نو کی جا سکتی ہے۔
تبصرہ