ڈاکٹر طاہرالقادری نے 19 مارچ پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹریٹ میں میڈیا سے خصوصی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ نظام اس وقت تک تبدیل نہیں ہو سکتا جب تک انہی نااہل لوگوں کو باربار اقتدار میں لانے کیلئے راستہ دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم قوم کیلئے پاکستان میں جو تبدیلی چاہتے ہیں وہ موجودہ کرپٹ نظام کو تباہ کئے بغیر ممکن نہیں۔ یہ کرپٹ انتخابی نظام تبدیلی کیلئے قوم کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔
ڈاکٹر قادری نے کہا کہ جب انتخابات کے بعد اسمبلیاں تشکیل پائیں گی تب یہ قوم پوچھ سکے گی کہ اس سے کیا حاصل ہوا؟ انہوں نے کہا کہ قوم کو ملی بھگت کے انتخابات کے دوران خاموش نہیں رہنا چاہیئے، انہیں ضرور کچھ کرنا ہوگا۔ انتخابی نظام کو صاف نہ کرتے ہوئے پاکستانی قوم کے ساتھ ایک عظیم گناہ کا ارتکاب کیا جا رہا ہے۔ ان کرپٹ سیاستدانوں کو دوبارہ اقتدار میں لاتے ہوئے قوم میں خون خرابے اور دہشت گردی کے کلچر کو فروغ دیا جائے گا۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ کرپٹ سیاستدانوں کو دوبارہ حکومت میں آنے کا موقع دینا اس ملک میں دہشت گردی کو فروغ دینے کے مترادف ہے۔ ہم قوم کو بچانے کیلئے کرپشن فری انتخابی نظام کے حصول کی تگ و دو جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری جنگ ہمیشہ سے کرپشن کے خلاف اور قوم کو صاف اور شفاف انتخابات دینے کیلئے تھی اور رہے گی۔
ڈاکٹر قادری نے کہا کہ موجودہ انتخابی نظام میں کرپٹ سیاست دانوں کو نااہل قرار دیئے جانے کا کوئی خوف نہیں۔ اس کرپٹ انتخابی نظام کے تحت آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کو ذبح کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے بیلیٹ پیپر پر vote for none کا کالم رکھنے کا حکم دیا تھا، مگر اس پر عملدرآمد نہیں کیا گیا۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ پولنگ ڈے پر دھرنا سپریم کورٹ کی 8 جون 2012 کے فیصلہ کے مطابق ہوگا، جس میں بیلیٹ پیپر میں ایک خانہ Vote for None کا بھی قرار دیا گیا تھا۔ پولنگ سٹیشوں پر دھرنا دینے کی بات بدامنی پھیلانے اور تصادم کے مترادف ہے، یہ بات سازش کے تحت ہم سے منسوب کی گئی ہے۔
تبصرہ