لندن: برطانیہ میں ہاؤس آف لارڈ کے پاکستان نژاد ممبر لارڈ نذیر احمد نے گزشتہ روز لندن میں بانی و سربراہ تحریک منہاج القرآن شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری سے ملاقات کی۔ دونوں راہنماؤں کے درمیان دو گھنٹے تک جاری رہنے والی طویل ملاقات میں پاکستانی سیاسی و انتخابی نظام زیر بحث رہا۔
ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے لارڈ نذیر احمد کو گذشتہ مہینوں میں بیداری ءِ شعور مہم کے ذریعے تحریک منہاج القرآن کے دھرنوں، سیاسی کرپٹ مافیا کے گھٹ جوڑ، ملکی دولت لوٹنے کی مشترکہ سازشوں اور ان کو روکنے کے آئندہ کے لائحہ عمل کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کیا۔
اس موقعہ پر جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے لارڈ نذیر احمد نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کے پاکستان کے سیاسی وانتخابی نظام پر تحفظات کے حوالے سےوہ مکمل متفق ہیں اور بااثر اداروں اور پاکستانی عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ مزید پانچ سال رگڑا کھانے اور پچھتانے سے بہتر ہے کہ وہ ابھی سے اپنے تاریک مستقبل کو روشن اور پر امید بنانے کی تگ و دو کریں ورنہ کرپٹ مافیا اور قبضہ گروپ محض چہرے بدل کر ان پر مسلط کر دیا جائے گا۔
لارڈ احمد نے کہا کہ آئندہ انتخابی عمل میں کسی بھی فرد واحد کو آئین کی 62،63 شق کی چھلنی سے بچنے کا راستہ فراہم کرنا ملک سے غداری کے برابر ہے۔ گزشتہ حکومت نے کرپشن کے تمام ریکارڈ توڑ کر ملک کو اندھیر نگری میں تبدیل کر دیا ہے۔ جمہوریت کا الاپ الاپنے والے ذاتی مفادات کی بجائے قومی اور عوامی اجتماعی مفادات کو مدِ نظر رکھ کے فیصلے کریں۔
دنیا بھر کے اوورسیز پاکستانی اس بات سے متحد ہیں کہ پاکستان کو کرپشن، بددیانت اور لوٹ کھسوٹ قیادت کی بجائے قابل، دیانت دار اور باغیرت قیادت کی ضرورت ہے جو اندرون و بیرون ممالک پاکستانیوں کے لیے نیک نامی کا باعث بنے۔ لارڈ نذیر احمد نے ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے اقدامات کو پسے ہوئے طبقے کی آواز قرار دیتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ ان کی تحریک کے باعث 62،63 شق کے حوالے سے بیداریءِ شعور کے نتائج آئندہ انتخابات میں سامنے آئیں گے اور اگر باثر اداروں میں اس پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی گئی تو بدقسمتی سے ملک تباہی اور عدم استحکام کا شکار ہو جائے گا۔اس موقعہ پر داؤد حسین مشہدی، ڈاکٹر زاہد اقبال اور بیرسٹر اسلام چوہدری بھی موجود تھے۔
رپورٹ: آفتاب بیگ(نمائندہ جنگ)
تبصرہ