پاکستانی عوام اور ساری دنیا جان لے کہ پاکستان میں انتخابات کے نام پر فراڈ کیا جا رہا ہے۔ ایک مخصوص پارٹی کو اقتدار میں لانے کے لیے اکٹھ ہوچکا ہے۔ کراچی، کوئٹہ اور خیبر پختونخواہ میں دہشت گردی اور خون کی ہولی کھیلی جا رہی ہے، نہ عوام محفوظ ہیں نہ سیاست دان۔ کاروبار زندگی معطل ہے۔ خوف اور دہشت کے سائے میں عوام کا گھروں سے نکلنا محال ہے۔ ایسے میں صرف پنجاب کے الیکشن کو پورے پاکستان کے انتخابات قرار دینا پاکستان توڑنے کی سازش ہے۔ کوئی ذی شعور پاکستانی اور عالمی دنیا اسے غیر جانب دار الیکشن ماننے کو تیار نہیں ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے منہاج القرآن انٹرنیشنل اور پاکستان عوامی تحریک کے عالمی ورکرز کنونش سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ یہ کنونشن مورخہ 28 اپریل 2013ء کو منعقد ہوا جس میں دنیا کے 90 ممالک سے لاکھوں کارکنان اور وابستگان چینل 92 کے ذریعے شریک تھے۔
پہلا حصہ
دوسرا حصہ
ڈاکٹر طاہرالقادری نے اسلام آباد اور راولپنڈی میں بیٹھے ملکی سلامتی کے ذمہ داران کو جھنجھوڑتے ہوئے ان کی بے حسی اور پنجاب کی ایک مخصوص پارٹی کی در پردہ حمایت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جس عمارت کی حفاظت ان کی اولین ذمہ داری ہے دشمن اس کے اندر نقب لگا کر گھس آیا ہے۔ اپنوں کی لوٹ مار اور اغیار کی سازشوں سے یہ عمارت زمین بوس ہونے کو ہے۔ 11 مئی کا دھرنا غنڈہ گردی، کرپشن، لاقانویت، جہالت، غریب دشمن اور رسہ گیروں کے خلاف ووٹ دینے کے مترادف ہوگا۔ اہلیت اور نا اہلیت کا فیصلہ خدا نے نہیں، اسی دنیا میں انسانوں اور قومی اداروں نے کرنا ہوتا ہے۔ قرآن مجید کا صریحاً حکم ہے: 'اے لوگو! اپنی امانتیں ان لوگوں تک پہنچا دو جو ان کے اہل ہیں۔'
امانت اور دیانت کی بحث میں الجھا کر عوام کو گمراہ کرنے والے لفافہ صحافی اور دین بیچنے والے فتوی فروش ملا اپنے ایمان کی فکر کریں۔ قرآنی احکامات کی الٹی سیدھی تعبیر کرنا یہودیوں کا شیوہ تھا جو آج کے لالچی ملاوں نے اپنا لیا ہے۔ ڈاکٹر محمد طاہر القادری کا یہ خطاب لندن، بریڈ فورڈ، ہیلی فیکس، گلاسگو، برمنگھم، نیلسن، لاہور، کراچی، پشاور، جہلم، دینہ، ملتان، فیصل آباد، راول پنڈی، چکوال،اسلام آباد، کوئٹہ اور دیگر تحصیلات و اضلاع اور دور دراز کے دیہاتوں تک لاکھوں عوام نے ٹی وی اور پرجیکٹرز پر سنا۔ شیخ الاسلام نے کہا کہ حدیث پاک میں گنبد خضریٰ کے مکین نے بڑی سبق آموز نصیحت کی جس کا مفہوم یہ ہے کہ ایک وقت آئے گا جب اسلام کے دعوے دار سارے بددیانت، جمہوریت کے نعرے پر کرپشن کی گنگا میں نہانے والے آپس کی ساری دشمنی کے باوجود اس طرح اکھٹے ہو جائیں گے (اور پھر اپنے دونوں ہاتھوں کی انگلیوں کو ایک دوسرے میں ڈال دیا)۔ یعنی ظالم خون خوار بھیڑیے غریب اور محکوم طبقات کے خلاف یوں مک مکا کر لیں گے تاکہ ان کے اقتدار قائم رہے اور صرف ایک جماعت اور اس کی قیادت تن تنہا ان کے خلاف جرات و بہادری کا بے مثال مظاہرہ کرتے ہوئے اور ہر خوف کو بالائے طاق رکھتے ہوئے سینہ سپر ہو جائے گی۔ 13 جنوری سے 17 جنوری تک اسلام آباد کی ڈی چوک میں آقا صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کے اس فرمان کا عملی مظاہرہ پوری دنیا نے دیکھا جب سارے منافق اور بددیانت لٹیرے لاہور کے محلات میں جمع ہوگئے تھے اور بعد ازاں ان سے مک مکا کرنے والے چور، فراڈیے اور وعدے خلاف بدی کے نظام کے سرغنوں کروڑوں عوام اور دنیا کے سامنے انتخابی اصلاحات کے معاہدے پر دستخط کئے اور پھر اس سے مکر کر سب نے آپس میں مک مکا کر لیا۔ ظلم و نا انصافی کی چکی میں پسنے والی قوم کے حقوق کی آواز بلند کرتے ہوئے کرپشن کے ان بتوں کے خلاف اٹھنا قرآن مجید فرقان حمید کے مطابق امر بالمعروف ونہی عن المنکر ہے۔
اس کنونشن سے پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے خطاب کرتے ہوئے پوری دنیا میں موجود پاکستانیوں کو اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس ملک کے غیر قانونی و غیر آئینی الیکشن کمیشن نے بے رحم سکروٹنی کے نام پر عوام کو الو بنایا۔ آرٹیکل 62 کا مذاق اڑایا گیا اور امانت و دیانت پر یوں جملے کسے گئے جیسے یہ کوئی حرام چیز ہو جبکہ 63 سے متعلق نہ سوال پوچھا، نہ کسی انتخابی آفیسرز کو حقائق مہیا کئے گئے جس کی روشنی میں وہ امیدواروں سے کوئی سوال پوچھتے۔ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کہا کہ اس نظام کو کرپٹ سمجھتے ہوئے دھرنا دے کر پوری پاکستانی قوم شہادت دے گی کہ یہ بدی کے بت ہیں اور ہم ان کو اشرافیا کے بنائے نظام سمیت رد کرتے ہیں، ایسے میں جو کوئی ان کے حق میں ووٹ دے گا اس کی گواہی قیامت کے دن مردود ہوگی اور ان کے ہر گناہ میں وہ اگلے پانچ سال برابر کا شریک ہوگا۔ ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے نائب امیر تحریک منہاج القرآن علامہ صادق قریشی نے کہا کہ سب کو پتہ ہے کہ الیکشن کے بعد صرف چہرے بدلیں گے اور پانچ سال سے باری کے انتظار میں دوسرے سفاک بھیڑئیے جمہوریت اور آمریت کے نعروں کی چھتری تلے سرکاری خزانے کی بندر بانٹ شروع کر دیں گے۔ اب ٹھیکوں سے کمیشن کھا کر بھی انکے پیٹ کی آگ نہیں بجھے گی تو وہ کسی اور کو اغیار کے ہاتھوں بیچ دیں گے۔ سستی روٹی پر اربوں روپے ضائع کرنے والے وہی پیسہ توانائی پیدا کرنے پر لگاتے تو آج پنجاب تو ایک طرف پورے پاکستان میں لوڈ شیڈنگ ختم ہو جاتی۔
منہاج القرآن انٹرنیشنل برطانیہ کے صدر علامہ محمد افضل سعیدی نے کہا کہ غریب کو صرف تاریخ پہ تاریخ ہی ملی ہے، وعدوں قسموں کے 65 سال گزر گئے، لوگ بلکتے، سسکتے، روٹی کے دو ٹکروں کو بھی ترس گئے ہیں۔ جنرل سیکرٹری علی عباس شاہ بخاری نے کہا کہ ظلم و نا انصافی اور منکرات کے نظام کے خلاف احتجاج نہ کرنے والی قوم پر اللہ کا عذاب آتا ہے۔ ایسی قوم جب خدا کی گرفت میں آتی ہے تو وہ بھیڑ بکریوں کا ایک ریوڑ ہی ہوتا ہے کہ جسے جب موقع ملے بھیڑئیے حملہ کرکے اچک لے جائیں۔ ڈائریکٹر منہاج دعوۃ پراجیکٹ علامہ اشفاق عالم، علامہ نعیم طارق قادری اور علامہ ڈاکٹر مسعود رضا شامی نے کہا کہ پاکستانی قوم مایوس نہ ہو انقلاب کی جدوجہد رواں دواں ہے، بالآخر ظلم کا نظام ختم ہوگا اور اندھیری رات کے اس پار روشنی اور امید کی لو ٹمٹما رہی ہے۔ سفر جاری رکھو، بڑھتے چلو، بڑھتے چلو، انقلابی ساتھیو۔ یہ جدوجہد تمہارے اوپر فرض ہے۔ اس لئے کہ ووٹ دینے کا مقصد دراصل کسی کو اپنا وکیل مقرر کرنا بھی ہے اور جو قوم ایسے خائن اور جاہل افراد کو اپنا وکیل مقرر کرے گی وہ دنیا میں بھی ہار جائے گی اور آخرت میں بھی عذاب الہٰی کی مستحق ہوگی۔ ڈاکٹر قیصر چشتی اور علامہ حافظ عبد السعید نے کہا کہ ڈاکٹر طاہر القادری آج کے دور میں حق اور سچائی کا مینار نور ہے جس نے باطل کے چہروں پر پڑے شرافت کے نقاب الٹ دیئے ہیں، اب حق اور باطل میں پہچان واضح ہوگئی ہے۔ لہٰذا اب بھی جو خاموش اور لاتعلق ہو کر گھر بیٹھے گا وہ خدا کے عذاب کا مستحق ہوگا۔ دنیا بھر کے کارکنوں نے ورکرز کنونشن میں 11 مئی کے دن پورے ملک میں زبردست احتجاجی ریلیاں نکالنے کے عزم مصمم کا اعلان کیا۔
رپورٹ: ہیلی فیکس (شاہد جنجوعہ)
تبصرہ