برمنگھم: ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی اعلی سیاسی و مذہبی جماعتوں کے وفود سے ملاقات

یہ شرم سے ڈوب مرنے کا مقام ہے کہ دنیا بھر میں جہاں کرپشن، لاقانونیت اور دہشت گردی کا ذکر ہوتاہے وہاں پاکستانی سیاست دان اور ادارے اس میں ملوث پائے جاتے ہیں۔ لوٹ مار اور مک مکا آخر کب تک جاری رہے گا۔ جس ملک نے دنیا میں اسلام اور مسلمانوں کی قیادت کرنی تھی آج خود دنیا بھر کی سلامتی کے لیے سوالیہ نشان بن گیا ہے۔ اس کے ذمہ دار 65 سال سے ملک پر قابض وہ ملک دشمن حکمران اور سیاسی جماعتیں ہیں جو عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لئے ایک دوسرے پر لعن طعن کرتے ہیں مگر ایک بات پر ان کا اتفاق ہے کہ گزشتہ کئی دہائیوں سے رائج فرسودہ نظام، جھوٹی جمہوریت اور کرپٹ نظام انتخابات نہ بدلنے پائے تاکہ کوئی غریب، متوسط اور پڑھا لکھا نوجوان اسمبلیوں میں نہ پہنچ سکے۔ ڈگری ہولڈر ریڑھی لگائیں اور انگوٹھا چھاپ وزارتوں کے قلمدان سنبھالیں۔

ان خیالات کا اظہار یورپ سے تشریف لانے والے محب وطن پاکستانیوں، اعلیٰ تعلیم یافتہ سول سوسائٹی کے افراد، بزنس مین، ڈاکٹرز، لائرز، مختلف سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے وفود اور یورپ میں منظم تحریک منہاج القرآن کے نمائندہ وفود کو دیے گئے ظہرانے سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کیا۔ یہ تمام محب وطن پاکستانی آج برمنگھم میں ہونے والی عظیم الشان ’پاکستان اور حقیقی جمہوریت‘ کانفرنس میں شرکت کے لیے تشریف لائے ہیں۔

ڈاکٹر طاہر القادری نے فرانس، ناروے، ڈنمارک، ہالینڈ، اسپین، اٹلی اور بلجیم سے خصوصی طور پر شرکت کرنے والے تارکین وطن پاکستانیوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ آپ لوگ پاکستان کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی ہیں۔ آپ کی قربانیوں سے وہاں کنبوں کے کنبے، ہسپتال، فلاحی ادارے اور انڈسٹریاں چل رہی ہیں۔

ڈاکٹر طاہر القادری نے اس موقع پر منہاج القرآن انٹرنیشنل یورپین کونسل کے صدر اعجاز احمد وڑائچ اور قاضی محمد ہارون کو ڈیڑھ سو افراد کا قافلہ لے کر آنے اور بیرون ممالک مقیم پاکستانیوں کو درپیش مسائل سے پاکستانی اداروں کو آگاہ کرنے پر مبارک باد دی اور کہا کہ وہ پاکستان میں افراتفری اور دہشت گردی سے ڈر کر اپنے وطن پاکستان کی بجائے دوسرے ممالک میں سیر و تفریح اور چھٹیاں گزارنے کو ترجیح دینے والی نوجوان نسل کے ساتھ ڈائیلاگ کر کے جس طرح وطن کی محبت ان کے دلوں میں دوبارہ پیدا کرنے کی وہ کوششیں کر رہے ہیں اس کا احساس شاید اگر وہاں بیٹھی عوام اور بے حس اداروں کو ہوتا تو وہ انہیں کبھی تیسرے درجے کا شہری قرار نہ دیتے۔ ان کی ان شاندار قربانیوں کا صلہ ان کی وفاداری کو مشکوک قرار دے کر دیا گیا جس سے تارکین وطن کی ناراضگی سمجھ میں آتی ہے۔

اس موقع پر قاضی محمد ہارون نے کہا کہ ڈاکٹر طاہر القادری آج پاکستان میں کرپشن، لاقانونیت اور مار دھاڑ کے خلاف جہاد کی قیادت کر رہے ہیں۔ اسلام آباد کے تاریخی لانگ مارچ جس پر پوری دنیا کا میڈیا فوکس کئے ہوئے تھا۔ وہاں شرکاء نے جس طرح اعلیٰ نظم و ضبط کا مظاہرہ کیا اور مذاکرات کی میز پر اختتام ہوا، اس نے دنیا بھر میں پاکستانی قوم کے امن پسند ہونے پر مہر تصدیق ثبت کر دی ہے۔

اس موقع پر منہاج القرآن انٹرنیشنل فرانس کے صدر ملک شبیر اعوان، جنرل سیکرٹری علی عباس شاہ، علامہ اشفاق عالم، حافظ عبد السعید، برمنگھم تنظیم کے صدر حاجی محمدریاض، نائب صدر ارشد عزیز، ممبر ایگزیکٹو شبر شبیر، نیشنل ایگزیکٹو کے ارکان اور یورپی ممالک سے تشریف لائے ہوئے وابستگان و اراکین کی بہت بڑی تعداد نے شرکت کی۔

تبصرہ