فیصل آباد: پاکستان عوامی تحریک و تحریک منہاج القرآن کا کرپٹ نظام انتخاب کے خلاف پرامن دھرنا

پاکستان عوامی تحریک و تحریک منہاج القرآن فیصل آباد کے زیراہتمام اقبال پارک دھوبی گھاٹ میں موجودہ فرسودہ نظام انتخاب کو مسترد کرنے کے لئے پرامن دھرنا دیا گیا۔ دھرنے میں 20 ہزار سے زائد مرد و خواتین نے شرکت کر کے کرپٹ نظام انتخاب کے خلاف عدم اعتماد کا اعلان کیا۔ دھرنے میں 12 صوبائی حلقہ جات سے خواتین نے بچوں سمیت ہزاروں کی تعداد میں شرکت کر کے ڈاکٹر طاہر القادری کے اصولی موقف کی تائید کی۔ فیصل آباد میں ہونے والے دھرنے میں گرمی کی شدت کو کم کرنے کے لئے شامیانے اور ٹھنڈے پانی کا بندوبست کیا ہوا تھا۔ گراؤنڈ میں ایک بہت بڑا اسٹیج لگایا گیا تھا جس سے وقفے وقفے سے انقلابی ترانے لگائے جاتے رہے۔ لوگوں نے نظام انتخاب کے خلاف سروں پر پٹیاں، ہاتھوں میں کتبے، بازوؤ ں اور سینوں پر سٹیکر لگا رکھے تھے۔ سخت موسم کے باوجود نوجوان، بوڑھوں، خواتین اور بچوں کا جذبہ دیدنی تھا۔ عوام پنڈال میں کرپٹ نظام کو مرنا ہوگا، دھرنا ہو گا دھرنا ہوگا۔ چہرے نہیں نظام بدلو، لوٹ کھسوٹ کا راج بدلو کے نعرے لگا رہے تھے۔

دھرنے میں عوامی جسٹس پارٹی پاکستان کے صدر غلام مصطفیٰ منگن ایڈووکیٹ، میاں کاشف محمود، رانا غضنفر علی، پروفیسر غلام مرتضیٰ حاجی، محمد رشید قادری، اللہ رکھا نعیم القادری، حاجی محمد امین القادری، پروفیسر محمد عارف صدیقی، میاں امجد قادری، حاجی محمد عباس، فیاض القادری، ضلعی سیکرٹری اطلاعات غلام محمد قادری، ملک سرفراز حسین قادری بھی موجود تھے۔

شرکاء دھرنا سے پاکستان عوامی تحریک کے قائد شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے ویڈیو لنک کے ذریعے خصوصی خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار نظام انتخاب کے خلاف کامیاب دھرنوں کی شکل میں نظام انتخاب کے خلاف زور دار آواز اُٹھی ہے جو ملک میں حقیقی تبدیلی تک جاری رہے گی۔ کارکن اپنی محنت جاری رکھیں اور ایک کروڑ کارکنان بنانے کا ہدف پورا کریں۔ تبدیلی پاکستان کا مقدر ہے اور پاکستان عوامی تحریک کے موقف کو ہی آخری فتح نصیب ہوگی۔

دھرنے میں تحریک منہاج القرآن کے مرکزی نائب امیر علامہ صادق حسین قریشی، ضلعی امیر سید ہدایت رسول قادری، ضلعی ناظم انجینئر محمد رفیق نجم، پاکستان عوامی تحریک کے ضلعی صدر رانا طاہر سلیم، جنرل سیکرٹری میاں عبدالقادر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ کرپٹ نظا م انتخاب کے خلاف پاکستان عوامی تحریک کا دھرنا تاریخی و بے مثال ہے۔ دھرنے میں بڑی تعداد میں بچوں، بوڑھوں اور عورتوں کی شرکت نے ثابت کر دیا ہے کہ کرپٹ نظام ہار گیا اور ڈاکٹر طاہر القادری کی فکر جیت گئی۔

 

دھرنے کو کامیاب بنانے کے لئے مختلف کمیٹیاں تشکیل دی گئی تھیں۔ دھرنے کے اختتام پر امیر منہاج القرآن علماء کونسل علامہ عزیز الحسن اعوان نے دعا کی اور شرکاء کو پر تکلف کھانا دیا گیا۔

تبصرہ