ڈنمارک: میں مقیم پاکستانی کمیونٹی نے کوپن ہیگن میں پاکستانی سفارتخانے کے سامنے پاکستان کے کرپٹ انتحابی نظام کے خلاف احتجاجی دھرنا دیا۔
Save Pakistan Denmark نامی تنظیم کے اس دھرنے کے لیے 11 مئی کے دن کے انتحاب کا مقصد یہ تھا کہ پاکستان میں یہ عام انتحابات کا دن ہے لیکن انتحابات کا نظام مؤثر نہ ہونے کی وجہ سے ہمیشہ بددیانت لوگ ہی منتحب ہوتے آئے ہیں اور اس مرتبہ موجودہ نظام کے تحت ہونے والا الیکشن ایک بار پھر غنڈوں اور رسہ گیروں کو حکمران بنا دے گا جو ملک کے ساتھ بہت بڑا ظلم ہوگا۔
شرکاء کا کہنا تھا کہ موجودہ نظام انتخاب کبھی بھی حقیقی تبدیلی نہیں آنے دے گا۔ یہ نظام کسی ایک جماعت کو اکثریت نہیں دے گا۔ خاص طور پر جن کے جیتنے کا انتظام کیا گیا ہے، وہ کسی دوسرے کو قبول نہیں کریں گے۔
اس ملک میں اقتدار پر آنے والی ایک ہی جماعت ہے۔ جو پارٹیاں باری باری، باری لے رہی ہیں، وہ ایک ہی پارٹی ہے۔ چند مخصوص خاندان اور خانوادے اور گھرانے ہیں، جو بار بار حکومت میں آ رہے ہیں۔
اس احتجاج کو ڈینش اور پاکستانی میڈیا نے بھی کوریج دی خاص طور پر ڈینش اخبار پولیٹیکن ڈی آر اور ٹی وی 2 نے بالخصوص اس احتجاج پر اداریے لکھے۔ ڈینش اخبارات کی طرف سے اس احتجاج کی میڈیا کوریج درج زیل لنکس پر ملاحظہ کی جا سکتی ہے
http://www.dr.dk/Nyheder/Indland/2013/05/11/145622.htm
http://politiken.dk/indland/ECE1967626/pakistanere-i-danmark-valget-er-et-skuespil
http://www.urduhamasr.dk/dannews/index.php?mod=article&cat=News&article=1036
ان اخبارات کے نمائندوں نےاحتجاج کے شرکاء سے انٹرویو بھی کیے اور بطور خاص یہ پوچھا کہ آخر اس احتجاج کی وجہ کیا ہے اور اگر آپ یہ نظام نہیں چاہتے تو اس نظام کو کیسے درست کیا جا سکتا ہے؟ میڈیا کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے مختلف لوگوں نے کہا کہ یہ ایسا نظام ہے، جو پاکستان کو کبھی معاشی ترقی نہیں دے گا، ملک میں بہتری نہیں لائے گا، ملک میں استحکام، عدل و انصاف اور قانون کی حکمرانی نہیں لائے گا۔
اس نظام سے ملک اور عوام محکوم بن کر رہیں گے۔ کرپٹ اشرافیہ کے اس نظام کو ٹھوکر سے اڑانا ہوگا۔ ان کا خاتمہ کرنا ہوگا اور اس نظام کا جنازہ اٹھانا ہوگا۔ شرکاءنےکہا کہ پاکستانی تارکین وطن کو ووٹ کاحق نہ دینا مایوس کن ہے۔ عدالت عظمٰی کے واضع احکامات کے باوجود ہمیں ووٹ کا حق نہ دینا الیکشن کمیشن کی نااہلی اور بددیانتی ہے۔
اسی لیے ہم ڈاکٹر طاہرالقادری کی کہی گئی باتوں پر یقین کرنے پر مجبور ہیں اور ہم بھی Vote For None کی تحریک کی حمایت کرتے ہیں۔ اور ووٹ کا حق نہ ملنے پر احتجاج کرتے ہں کیونکہ تمام کرپٹ سیاستدان آپس میں ملے ہوئے ہیں اور اس نظام سے مستفید ہو رہے ہیں ہمارے حق کے لیےڈاکٹر طاہرالقادری کے علاوہ کسی سیاست دان نے آواز نہیں اٹھائی۔
رپورٹ: محمد منیر
تبصرہ