اسلام آباد: چرچ پردہشت گردی کی المناک کارروائی پاکستان پر حملہ ہے، عمر ریاض عباسی

یہاں جانور تو محفوظ ہیں مگر انسان کا خون پانی کی طرح بہہ رہا ہے۔ فاروق بٹ، اشتیاق میر ایڈووکیٹ
دہشت گردوں سے مذاکرات کی بات کرنے والے احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں۔ غضنفرکھوکھر، ابراررضا ایڈووکیٹ
پاکستان عوامی تحریک اسلام آباد کے زیراہتمام سانحہ پشاور چرچ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ

پاکستان عوامی تحریک کے زیراہتمام اسلام آباد پریس کلب کے سامنے سانحہ پشاور چرچ کے خلاف پرامن احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مسیحی رہنما فادر رحمت نے اپنے وفد کے ہمراہ مظاہرے میں شرکت کی۔ احتجاجی مظاہرے میں شریک سینکڑوں افراد نے احتجاجی کتبے اور بینرز اٹھا رکھے تھے جس میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس اور دہشت گردی کی بدترین کارروائی کی مذمت کی گئی تھی۔ مظاہرے میں خواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کر کے مسیحی برادری کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔

پاکستان عوامی تحریک کے ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات عمر ریاض عباسی نے دہشت گردی کی المناک کارروائی کو پاکستان پر حملہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ قرآن و حدیث کی روح سے اسلامی ریاست پر لازم ہے کہ وہ تمام مذاہب کے مذہبی مقامات اور عبادت گاہوں کی حرمت کا خیال رکھے اور انہیں تحفظ فراہم کرے۔ لیکن پاکستان میں اقلیتوں سمیت کوئی بھی محفوظ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک قومی سانحہ ہے جس پر ملک کا ہر شہری غم سے نڈھال ہے۔ کرپٹ اور استحصالی نظام عوام کو تحفظ دینے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکا ہے۔ مقتدر طبقہ یاد رکھے عوام کو دہشت گردی کے رحم و کرم پر چھوڑنے والے عوامی غیض و غضب سے نہ بچ سکیں گے۔ قائد اعظم کا پاکستان غیر مسلموں کو تحفظ دینے کیلئے بنایا گیا تھا مگر افسوس یہاں جانور تو محفوظ ہیں مگر انسان کا خون پانی کی طرح بہہ رہا ہے۔ دہشت گردی کا خاتمہ زبانی جمع خرچ سے قیامت تک نہیں ہو گا اس کیلئے ریاست کے آ ہنی ہاتھوں کو حرکت میں آنا ہو گا۔ دہشت گردوں سے مذاکرات کی بات کرنے والے احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں۔ دہشت گردی پاکستان کے ماتھے کا بدنما داغ ہے۔ اس فتنے کا سر کچلنے کیلئے مصلحت کی زنجیروں سے آزاد ہو کر کارروائی کرنا ہو گی۔

فاروق بٹ نے کہا کہ پاکستان گذشتہ ایک دھائی سے دہشت گردی کی بدترین لپیٹ میں ہے مگر ابھی تک اس کے خاتمے کا عزم دکھائی دیتا ہے اور ہی مناسب اقدامات۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی بدترین کارروائیوں نے پاکستان کو پوری دنیا میں غیر محفوظ ریاست کے طور پر برا نام دیا ہے جس کا ذمہ دار مقتدر طبقہ ہے۔

اشتیاق میر ایڈووکیٹ نے کہا کہ تحریک منہاج القرآن اور پاکستان عوامی تحریک نے ہمیشہ غیر مسلموں کے حقوق کا علم بلند کیا ہے۔ مصیبت کی اس گھڑی میں ہم مسیحی بھائیوں کے ساتھ ہیں اور ملک اور بیرون ملک کی تنظیمات تین روز تک اس سفاکانہ کارروائی کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والوں کیلئے سوگ منائیں گی۔

صدر تحریک منہاج القرآن ابرار رضاا یڈووکیٹ نے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انسان کے روپ میں مٹھی بھر بھیڑیوں نے پاک سر زمین کا امن چاٹ لیا ہے۔ ایسے درندوں سے مذاکرات کی بات کرنا حقائق سے نظریں چرانے کے مترادف ہے۔ مسیحی برادری پر ہونے والے ظلم کے خلاف ساری قوم سراپا احتجاج ہے۔ دہشت گردی کے فتنے کو کچلنے کیلئے مصلحت سے آزاد ہو کر سخت فیصلے کرنا ہو نگے۔

جنرل سیکرٹری غضنفر کھوکھر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سانپوں کو دودھ پلانے کی پالیسی کو بدلے بغیر دہشت گردی کے عفریت پر قابو پانا ناممکن ہے۔ مسیحی برادری پر حملہ پاکستانیت پر حملہ ہے۔ پوری قوم اس درندگی کی مذمت کرتی ہے۔

راجہ منیر اعجاز نے کہا کہ دہشت گردی کے عذاب نے پاکستانیوں کا جینا محال کر دیا ہے۔ مسیحی بہنوں اور بھائیوں کا جس درندگی کے ساتھ قتل عام کیا ہے اسے پورے پاکستان کو سوگ کی کیفیت میں مبتلا کر دیا ہے۔

مظاہرے میں انصارملک، شاہد شنواری، جاوید اصغر ججہ، عرفان طاہر، سعیدخان نیازی کے علاوہ عوامی تحریک، تحریک منہاج القرآن، مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ، منہاج القرآن یوتھ لیگ، منہاج القرآن ویمن لیگ کے کارکنان نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

تبصرہ