حافظ آباد: حکمران اور سیاستدان فرسودہ نظام کے تحفظ کیلئے کوشاں ہیں، ڈاکٹرحسن محی الدین قادری کا ورکرز کنونشن سے خطاب

ڈاکٹر طاہر القادری کی صورت میں قوم کو جرآت مند اور حقیقی قیادت میسر آ چکی ہے
پاکستان ترس رہا ہے کہ وہ دن بھی طلوع ہو جب جناح رحمۃ اللہ علیہ کا خواب شرمندہ تعبیر ہوسکے
تبدیلی اس نظام کا حصہ بننے سے نہیں بلکہ اس سے باہر نکل کر اس کو زمین بوس کرنے سے آئیگی

چیئرمین سپریم کونسل تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے کہا ہے کہ آج پاکستان میں نہ مساجد محفوظ ہیں نہ مسیحی گرجا گھر، امام بارگاہیں اور نہ ہی اولیاء کرام کے مزارات، مسلم و غیر مسلم سب عدم تحفظ کا شکار ہیں۔ بدقسمتی سے اس ملک میں رائج مروجہ نظام حکومت اور دولت کی غیر منصفانہ تقسیم نے غریب کی بیٹیوں کے سر کے بال سفید کر دیئے ہیں۔ نوجوان ڈگریاں ہاتھ میں لیکر خود سوزی پر مجبور ہو گئے ہیں۔ غریب کسان اور مزدور اپنی ہی آباد کردہ زمین کو صرف حسرت سے دیکھتا ہے۔ اس عوام دشمن نظام میں امیر کا بچہ عیش کرتا ہے اور غریب کا بچہ روٹی کے ایک نوالے کو ترستا ہے۔ غریب کی محنت اور قربانیوں پر امیروں کے کتے اور گھوڑے پل رہے ہیں۔ کیا یہی مسلم معاشرہ ہے جس کے قیام کا خواب قائد اعظم محمد علی جناح رحمۃ اللہ علیہ نے دیکھا تھا؟۔ پاکستان ترس رہا ہے کہ وہ دن بھی طلوع ہو جب جناح رحمۃ اللہ علیہ کا خواب شرمندہ تعبیر ہوسکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے حافظ آباد جناح ہال میں پاکستان عوامی تحریک ضلع حافظ آباد کے تحت بیداری شعور کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جبکہ اس موقع پرصدر پاکستان عوامی تحریک شیخ زاہد فیاض، علامہ سید فرحت حسین شاہ، مفتی محمد شریف رضوی، پیر وسیم الحسن شاہ، کرنل(ر) علی احمد اعوان، بدر الزمان چٹھہ، امداد علی بھٹی پاکستان عوامی تحریک پنجاب کے صدر بشارت عزیز جسپال اور پنڈال میں ہزاروں مرد و خواتین بھی موجود تھے۔

ڈاکٹر حسن محی الدین القادری نے کہا کہ بزرگوں نے جب یہ ملک ہمارے حوالے کیا تھا تو آئین اور قانون بھی دیا تھا کہ اس ملک کے غریبوں کو لباس، گھر، خوراک، تعلیم اور علاج و روزگار ملے۔ پاکستان کا آئین اس ملک میں رہنے والے ہر فرد کی جان، مال و عزت کی حفاظت کرتا ہے۔ اس ملک کے ہر شخص اور خاندان کے معاشی حالات اور دولت کی منصفانہ تقسیم کا وعدہ کرتا ہے لیکن اس ملک پر حکومت کرنے والے نا اہل سیاستدانوں نے جب قانون، دستور اور آئین کے ساتھ وعدہ نہیں نبھایا تو قوم ان مفاد پرستوں ساتھ دیکر کونسا وعدہ نبھا رہی ہے ؟انہوں نے کہا کہ ایک سوراخ سے بار بار ڈسوانا مومن کی شان نہیں ہے، نہ عزت نہ آبرو، نہ روزگار نہ انصاف تو پاکستانی قوم کو انتظار کس وقت کا ہے۔

انہوں نے کہا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے انتخابات سے پہلے قوم کو آگاہ کیا تھا کہ اس عوام دشمن نظام انتخاب کے تحت جن کو ووٹ دے رہے ہو یہ وہی2فی صد مقتدر طبقہ ہے جو کئی دہائیوں سے عوام کے بنیادی حقوق پامال کر رہا ہے۔ ڈاکٹر طاہر القادری ظالموں سے تمہارے حقوق چھین کر تمہیں تحفظ دینا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر طاہر القادری کی ایک کروڑ نہیں، دو کروڑ نہیں بلکہ کروڑوں نمازیوں کی تیاری کیلئے اس وقت تک جاری رہے گی جب تک اس ملک کا ہر پیدا ہونے والا بچہ فرعونوں اور یزیدی نظام سے آزاد نہیں ہو جاتا۔

انہوں نے کہا کہ اس ظالم نظام کے ہاتھوں گھر وں میں بیٹھ کر مرنے کی بجائے اپنے حق کے حصول کیلئے ڈاکٹر طاہر القادری کے ساتھ مل کر میدان میں اترو۔ ڈاکٹر حسن محی الدین القادری نے کہا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری ملک میں نظام مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا نفاذ چاہتے ہیں۔ سیا ستدانوں، لٹیروں نے لوٹ مار کر کے جو مال بنایا ہے وہ سنت مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے تحت چھین کر غربیوں کو واپس لوٹایا جا ئے گا۔

انہوں نے کہا کہ غیر مسلموں کو روزگار اور تحفظ دینے کی بجائے ان سے عبادت کا حق بھی چھینا جا رہا ہے۔ حالات اتنے بگڑ چکے ہیں کہ غیر مسلموں کی عبادت گاہیں بھی محفوظ نہیں یہ وہ حق ہے جو ان سے عوام دشمن نظام اور ظالم حکمرانوں نے چھین لیا ہے۔ حافظ آباد کا یہ اجتماع کرپٹ انتخابی نظام کے خلاف اعلان جنگ کا درجہ رکھتا ہے۔ ڈاکٹر طاہر القادری کی صورت میں قوم کو جرآت مند اور حقیقی قیادت میسر آ چکی ہے۔ ہر محب وطن پاکستانی پر فرض عائد ہوتا ہے کہ وہ ملک میں حقیقی تبدیلی کیلئے ڈاکٹر طاہر القادری کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے کروڑوں نمازیوں کی صف میں شامل ہوکر انقلاب کی راہ کا مسافر بن جائے، کیونکہ موجودہ نظام سے کسی خیر کی توقع نہیں۔ یہ نظام عوام کو غلام بنانے کیلئے بنایا گیا ہے۔ حکمران اور سیاستدان اس فرسودہ نظام کے تحفظ کیلئے کوشاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس نظام میں غریبوں کے حقوق غضب ہورہے ہیں۔ تبدیلی اس نظام کا حصہ بننے سے نہیں بلکہ اس سے باہر نکل کر اس کو زمین بوس کرنے سے آئیگی۔

تبصرہ