کرپٹ اور موروثی سیاست کے تابوت میں آخری کیل ٹھونکنے کیلئے انقلابیوں کی صف بندی
شروع ہو چکی
عوام کے خون سے بال سرخ کرنے والے ظالموں سے مظلوم طبقہ اپنا حق چھین کر واپس لے گا
قائد اعظم رحمۃ اللہ علیہ نے عرض وطن کو امن کا سر چشمہ بنانے کا خواب دیکھا تھا،
مگر افسوس آج پاکستان لہولہان ہے
تحریک منہاج القرآن کی سپریم کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر حسن محی الدین القادری نے کہا ہے کہ کرپٹ نظام انتخاب میں شاہ رُخ جتوئی اور شاہ زیب کبھی برابر نہیں ہو سکتے۔ اس لئے عوام گھر میں بیٹھ کر مرنے کی بجائے بڑھ کر ظالموں سے اپنی زندگی چھین لیں۔ کرپٹ اور موروثی سیاست کے تابوت میں آخری کیل ٹھونکنے کیلئے انقلابیوں کی صف بندی شروع ہو چکی۔ جلد اقامت کہی جائے گی اور انقلاب کی جماعت ڈاکٹر طاہر القادری کی امامت میں قائم ہو گی۔ جماعت کے قیام کے ساتھ ہی ملک سے شیطانی سیاست رخت سفر باندھے گی۔ اکڑی گردنوں والے فراعین، نمرود اور شداد پاکستانی سیاست کی بساط پرایسی مات کھائیں گے جسے آنے والی نسلیں ذلت و رسوائی کے استعارے کے طور پر یاد رکھیں گی۔
انہوں نے کہا کہ میثاق مدینہ کے نفاذ کی باتیں کرنے والے اس کی الف ب سے واقف نہیں۔ غلامان مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہی مدینہ کے نظام کو جانتے ہیں اور اللہ کی توفیق سے وہی اس عظیم تر نظام کو عوامی قوت کے ساتھ نافذ بھی کریں گے۔ قائد اعظم محمد علی جناح رحمۃ اللہ علیہ نے اس عرض وطن کو دیگر اقوام عالم کیلئے بھی امن کا سر چشمہ بنانے کا خواب دیکھا تھا، مگر افسوس آج پاکستان خود لہولہان ہے۔ یہاں ہر ہفتہ اوسطاً 100 افراد دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ کی بھینٹ چڑھ رہے ہیں۔ وہ ایبٹ آباد کے بار کلب فوارہ چوک میں بیداری شعور عوامی اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور، نائب ناظم اعلیٰ احمد نواز انجم، مرکزی سیکرٹری اطلاعات قاضی فیض الاسلام اور تحریک منہاج القرآن اور پاکستان عوامی تحریک ایبٹ آباد، ہری پور اور حویلیاں کے مقامی قائدین بھی موجود تھے۔
ڈاکٹر حسن محی الدین القادری نے کہا کہ ہم نے ملک سنوارنے کی قسم کھا لی ہے، وہ وقت دور نہیں جب عوام کے خون سے بال سرخ کرنے والے ظالموں سے استحصال زدہ اور مظلوم طبقہ اپنا حق چھین کر واپس لے گا۔ انہوں نے کہا کہ آئین پاکستان کا آرٹیکل 38(D) ہر فرد کو خوراک، رہائش، روزگار، تعلیم، علاج، لباس، عزت اور جان و مال کی حفاظت مہیا کرنے کا حکومت وقت کو پابند بناتا ہے۔ مگر 6 دھائیوں سے مقتدر لٹیروں نے عوام کو انکے بنیادی حقوق سے بھی محروم کر رکھا ہے۔
ڈاکٹر حسن محی الدین القادری نے عوام کو جھنجوڑتے ہوئے کہا کہ جو ووٹ لے کر آپکو بھول جاتے ہیں آپ انکو کیوں نہیں بھولتے؟۔ جب اس ملک کے غریب عوام جوتے کی نوک سے ظالموں کو ٹھکرانے کی جرات کر لیں گے اس دن انقلاب اس دھرتی کا مقدر بن جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ قرآن حکیم حق دینے نہیں لُوٹانے کی بات کرتا ہے اور مدینہ کا نظام حق لینے کا طریقہ بتاتا ہے۔ یاد رکھو لوٹنے والے لُوٹایا نہیں کرتے ان سے آگے بڑھ کر چھیننا پڑتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ انتظامی ابنیادوں پر 35صوبوں کا قیام ڈاکٹر طاہر القادری کا ویثرن ہے تا کہ عوام کو انکے حقوق اپنی دہلیز پر مل سکیں۔ صوبے کا نظم و نسق چلانے کیلئے وزیر اعلیٰ کی بجائے ایک گورنر کافی ہے جس کا بجٹ ڈویژن کے کمشنر کے برابر ہو گا۔
تبصرہ