ملکی مسائل کا حل موجودہ نظام کو اکھاڑ پھینکنے اور انقلاب میں ہے، ڈاکٹر طاہر القادری کی سماء نیوز کے پروگرام ندیم ملک لائیو میں خصوصی گفتگو

اسلام آباد (سماء نیوز): پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا ہے کہ 11 مئی کے انتخابات اور اس کے نتائج سے متعلق جو کچھ کہا وہ سچ ثابت ہوگیا، سیاستدان عوامی مسائل کیلئے کام نہیں کرتے، کرپٹ سیاستدان آمریت کو دعوت دیتے ہیں، حکومت اور اپوزیشن کی دونوں جماعتیں کرپٹ ہیں جو اقتدار کسی کو دینا نہیں چاہتیں، مسائل کا حل موجودہ نظام کے خاتمے اور انقلاب میں ہے، بدعنوان حکمرانوں سے اس ملک کو آزاد کرانا ہوگا۔

سماء کے پروگرام ندیم ملک لائیو میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 11مئی کو دھاندلی پر مبنی الیکشن کو یکسر مسترد کر دیا تھا، جنوری 2013ء کے دھرنے میں انتخابات، الیکشن کمیشن، اس کے نتائج اور کرپٹ لوگوں کے کامیاب ہونے سے متعلق جو کچھ کہا آج سب تسلیم کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے سیاستدان عوامی مسائل حل کرنے کیلئے کام نہیں کرتے بلکہ ملکی دولت لوٹنے میں لگے رہتے ہیں، کرپٹ سیاستدان آمریت کو دعوت دیتے ہیں، فوجی آمریت مسائل کا حل نہیں، قومی مسائل کا حل موجودہ سیاسی اور جمہوری نظام میں نہیں، انقلاب ہی قوم کو مشکلات سے نجات دلاسکتا ہے، بدعنوان حکمرانوں سے اس ملک کو آزاد کرانا ہوگا۔

ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ آئین پاکستان اغواء ہو چکا ہے، کرپٹ لوگ پارلیمنٹ میں موجود ہیں، حکومت اور اپوزیشن میں موجود دونوں جماعتیں کرپٹ ہیں، جو اقتدار کسی کو دینا نہیں چاہتیں، آزاد اور خود مختار الیکشن کمیشن بنانے کے بجائے اپنی مرضی کا چیف الیکشن کمشنر مقرر کردیا گیا، انتخابات، موجودہ پارلیمنٹ اور حکومت آئین کے خلاف ہیں۔

ڈاکٹر قادری کا کہنا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 63 میں واضح طور پر بتادیا گیا کہ قرض نادہندگان اور ٹیکس ادا نہ کرنے والے پارلیمنٹ کے ممبر بننے کے اہل نہیں، کروڑوں روپے کے نادہندگان کئی کئی سالوں سے پارلیمنٹ کے ممبر بن رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی عوام کے مسائل کا حل انقلاب میں ہے، آئین یہ حق دیتا ہے کہ عوام اپنے مسائل کے حل کیلئے سڑکوں پر آ کر احتجاج کریں۔

ڈاکٹر طاہر القادری کہتے ہیں کہ کرپٹ حکمران ملکی دولت کو لوٹ کر کھا گئے آج بھی کرپٹ عالمی لیڈرز کے ساتھ مل کر کاروباری شراکتیں قائم کی جارہی ہیں، 15 قومی اداروں کی نجکاری کے ذریعے قومی دولت لوٹنے کا پروگرام بنایا جارہا ہے، یہ ادارے اونے پونے اپنے من پسند لوگوں کو بیچے جائیں گے۔

ان کا کہنا ہے کہ ملک میں بدعنوان لوگوں کا کالا دھن سفید کیا جارہا ہے، سرمایہ کاری کی ترغیب دے کر کالے دھن کو سفید کرنے کی راہیں نکالی جارہی ہیں۔

ڈرون حملے اور نیٹو سپلائی کے متعلق ندیم ملک کے سوال پر انہوں نے کہا کہ امریکی وزیر دفاع 7 نکاتی ایجنڈہ لے کر پاکستان آئے، انہوں نے پاکستان کو واضح پیغام دے دیا ہے کہ امریکا کو نیٹو سپلائی کیلئے پاکستان کے راستے نہیں چاہئیں، ایران کے ساتھ ان کا معاہدہ ہوگیا، ہمارے حکمران امریکا میں سرینڈر کر کے آئے ہیں، امریکا نہ کسی کا پائیدار دوست ہے نہ دشمن، امریکا کے ساتھ تعلقات میں توازن رکھنا چاہئے اور اپنے مفادات کا بھی خیال رکھنا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ امریکا کو نو کہنے کی طاقت کرپٹ لیڈروں میں کبھی نہیں ہوسکتی، آئی ایم ایف نے پاکستان کو 2 ارب ڈالر دینے سے انکار کر دیا، سی آئی اے اور ڈرون حملوں کا اختیار پنٹاگون کو دیدیا گیا ہے، اب شہریوں پر حملوں میں کمی آئے گی، امریکا نے پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کی اجازت دیدی۔

ان کا کہنا ہے کہ عوامی شعور اجاگر کرنے کیلئے 29 دسمبر کو پہلی ریلی لاہور نکالیں گے، اگلے ہفتے راولپنڈی میں ریلی ہوگی، ملکی حفاظت کیلئے جان دینے والے فوجی جوان شہید ہیں، جو لوگوں کے گلے کاٹ رہے ہیں وہ کفر کی خدمت کر رہے ہیں، علماء کا فرض ہے کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی سے بچانے اور پاکستان کو معتدل ملک بنانے کیلئے میدان میں نکلیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ کفر کے فتوے جاری کرنا شرمناک عمل ہے، میری تمام ہمدردی لاپتہ افراد کے لواحقین کے ساتھ ہے، آج قائد اعظم کا پاکستان بھی لاپتہ ہوگیا ہے، پرویز مشرف کیخلاف آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی پر مجھے کوئی اعتراض نہیں، 12 اکتوبر کے مارشل لاء کی حمایت کرنے والوں کے خلاف بھی کارروائی ہونی چاہئے۔

ڈاکٹر طاہرالقادری کہتے ہیں کہ پاکستان کو بچانے کیلئے جان بھی دینی پڑی تو دوں گا، انقلاب آنے کے بعد ایک دن کیلئے بھی پاکستان سے باہر نہیں جاؤں گا، عوام سے اپیل ہے کہ اس بار انقلاب کیلئے بڑی تعداد میں گھروں سے نکلیں، بچے، بچیاں، بوڑھے، جوان اور خواتین سب کو سڑکوں پر آنا ہوگا۔

تبصرہ