اسلام آباد : ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا ہے کہ مذہب کے نام پر ایک دوسرے کے گلے کاٹنے والوں کا اسلام اور انسانیت سے کوئی تعلق نہیں، حکومتیں دہشت گردوں کو پالتی ہیں تاکہ دنیا کو خوفزدہ کرسکیں، دہشت گردی میں ملوث ایسی جماعتوں کو جانتا ہوں جنہیں مختلف حکومتوں نے فنڈنگ کی، پرویز مشرف کا آرٹیکل 6 کے تحت ٹرائل 12 اکتوبر 1999ء سے ہونا چاہئے، صرف پرویز مشرف کا ٹرائل انتقامی کارروائی ہے، انقلاب کرپشن کرنے پاکستان کے محروم عوام کی ضرورت ہے، عوام کا جم غفیر جلد ظالم و جابر حکمرانوں کا تختہ الٹ دے گا۔
سماء کے پروگرام ندیم ملک لائیو میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے پاکستانی عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ ملک میں دہشت گردی، فرقہ واریت افسوسناک اور تشویشناک ہے، اس پر قابو پانے کیلئے حکومتی رٹ ضروری ہے، جمہوری حکومت کے پاس تمام اختیارات اور وسائل ہیں، دہشت گردی پر قابو نہ پانے کے ذمہ دار حکمران ہیں۔
وہ کہتے ہیں کہ مذہب کے نام پر ایک دوسرے کے گلے کاٹنے والوں کا اسلام اور انسانیت سے کوئی تعلق نہیں، ایسے لوگ خونخوار اور بھیڑیئے ہیں، حکومتیں دہشت گردی میں ملوث جماعتوں کی سرپرستی کرتی اور انہیں پالتی ہیں، ایسی جماعتوں کو بخوبی جانتا ہوں، تمام وسائل اور اختیارات ہونے کے باوجود دہشت گردوں کیخلاف کارروائی نہ کرنے والوں کو اقتدار پر قابض رہنے کا حق نہیں۔
ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا ہے کہ 2008ء سے 2013ء تک ساڑھے چار ہزار دہشت گرد گرفتار ہوئے، ان میں سے ایک کو بھی سزا نہیں سنائی گئی، اکثر کو چھوڑ دیا گیا صرف 63 افراد جیلوں میں ہیں، پرویز مشرف سمیت سابقہ حکمران حالات کی خرابی کے ذمہ دار ہیں، ایک جانب دہشت گردی کے نام پر اربوں ڈالر وصول کئے گئے، دوسری جانب دہشت گردوں کو پالا جاتا ہے تاکہ دنیا کو ڈرایا جاسکے۔
پی اے ٹی کے سربراہ نے مزید کہا کہ جو لوگ مذاکرات اور امن کی بات نہیں کرنا چاہتے، آئین پاکستان اور حکومتی رٹ کو تسلیم نہیں کرتے، ان کے خلاف طاقت کا استعمال کیا جائے۔
ندیم ملک کے سوال پر ان کا کہنا ہے کہ میرے بیرون ملک رہنے سے ملکی عوام، تاجروں کو کوئی تکلیف نہیں، میری غیر موجودگی میں 29 دسمبر کو لاہور کی عظیم الشان ریلی نکلی، جنہیں میرے ایجنڈے کیخلاف ایک دلیل نہیں ملتی وہ میری بیرون ملک موجودگی پر تنقید کرتے ہیں، پہلے بھی پاکستان آیا اب بھی آؤں گا، میرے پاؤں میں کوئی زنجیر نہیں۔
جن لوگوں کے بیرون ملک اثاثے ہیں، بزنس اور محل ہیں انہیں کہا جائے کہ وہ اپنی دولت واپس لائیں، میرا کسی ملک میں کوئی کاروبار نہیں، پاکستان میں ہزاروں روپے کا ٹیکس ادا کرتا ہوں، جسمانی طور پر کہیں بھی رہوں میرا دل اور جان پاکستان میں ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ نیوزی لینڈ کے سابق وزیراعظم ڈیوڈ لونگی نے خود مجھے بتایا تھا کہ ان کی سرکاری اسٹیل ملز میں 50 فیصد شیئرز پاکستانی وزیراعظم کے تھے جبکہ آسٹریلوی وزیراعظم پاکستان میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے تھے ہمارے حکمرانوں نے کہا کہ جتنی سرمایہ کاری ہو اس کا 30 فیصد ہمیں دیا جائے۔
ڈاکٹر طاہر القادری مزید کہتے ہیں کہ پرویز مشرف کا آرٹیکل 6 کے تحت ٹرائل 12 اکتوبر 1999ء سے ہونا چاہئے، ابتدائی 7 سال کے اقدامات جائز اور آخری 2 سال کے ناجائز کیسے ہوسکتے ہیں، ان کے اقدامات کی حمایت کرنے والے سیاستدانوں، سابقہ چیف جسٹس، فوجی افسران، بیورو کریٹس سمیت سب کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے، اکیلے پرویز مشرف کا ٹرائل انتقامی کارروائی ہے۔
انہوں نے سخت لہجہ اپناتے ہوئے کہا کہ سابقہ چیف جسٹس افتخار چوہدری کو اختیار نہیں کہ وہ حلال کو حرام اور حرام کو حلال کردیں، قانون سب کیلئے برابر ہونا چاہئے۔
ان کا کہنا ہے کہ انقلاب کرپشن کرنے والوں کی نہیں، بنیادی سہولتیں سے محروم، بیروزگار اور پسے ہوئے طبقے کی ضرورت ہے، دنیا میں کئی انقلاب آئے جنہوں نے عوام کی زندگی بدل کر رکھ دی، ہمارے انقلاب میں دنیا کی کسی طاقت کا پیسہ اور ایجنڈا شامل نہیں ہوگا، عوام کا جم غفیر ہمارے ساتھ نکلے گا اور ظالم و جابر حکمرانوں کا تختہ الٹ دے گا، پر امن انقلاب کی حامی جماعتوں کو معاشی اور سیاسی استحکام، پر امن ماحول کیلئے اپنی تحریک میں شامل ہونے کی دعوت دیتا ہوں، انقلاب کیلئے عوام باہر نکلیں مجھے اپنے درمیان پائیں گے۔
تبصرہ