حکمران نجکاری کی آڑ میں بڑے قومی اداروں کو در پردہ خرید رہے ہیں۔ عمر ریاض عباسی

نام نہاد نجکاری کمیشن رات کے اندھیرے میں قومی اثاثے بیچ کر ڈاکہ زنی کرے گا
قائد عوامی تحریک ڈاکٹر طاہرالقادری نے سب سے پہلے نجکاری کے خلاف آواز بلند کی
عوام گھروں میں بیٹھنے کی بجائے کرپشن اور لوٹ مار کے خلاف کراچی سے پشاور تک حقیقی تبدیلی کیلئے نکلیں
عمر ریاض عباسی کا پریس کلب اسلام آباد میں اینٹی پرائیویٹائزیشن کمیشن کے زیراہتمام پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب

پاکستان عوامی تحریک کے ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات عمر ریاض عباسی نے کہا ہے کہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے سب سے پہلے نجکاری کے خلاف آواز اٹھائی۔ آج پوری اپوزیشن محکموں کی یونینز نجکاری کے خلاف میدان میں ہیں، حکمران ڈریں اس دن سے جب عوام کاہاتھ اور حکمرانوں کا گریبان ہوگا۔ نجکاری کی آڑ میں معاشی دہشت گردی بند کی جائے، حکومت مزدوروں کے گھروں کے چولہے بند نہ کرے۔ قومی ادارے ہمارے اثاثے ہیں عوامی اثاثے ہیں ان کی حفاظت کریں گے اور نجکاری کی آڑ میں قومی اداروں کی بندر بانٹ نہیں ہونے دیں گے۔ حکمرانوں نے اگر نجکاری کی کوشش کی تو حکمران ڈریں اس وقت سے کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ عوامی تحریک کی راولپنڈی میں ہونے والی ریلی کارخ ڈ ی چوک کی طرف نہ مڑ گیا تو مہنگائی، لوڈشیڈنگ، بے روزگاری سے تنگ آئے ہوئے عوام حکمرانوں کی اینٹ سے اینٹ بجادیں گے۔ حکمران نجکاری کی آڑ میں بڑے قومی اداروں کو در پردہ خرید رہے ہیں۔ 1991 میں ن لیگ کی پہلی حکومت نے 10 منافع بخش قومی ادارے اپنے سیاسی حلیفوں، عزیزوں اور کاروباری شراکت داروں میں بانٹے تھے۔ اس کے بعد ن لیگ نے اپنے دوسرے دور حکومت 1997 سے 1999 میں بھی 6 اہم قومی اداروں کو نجکاری کے ذریعے اپنے سیاسی حلیفوں کو تحفہ میں دے دیے۔

اسلام آباد میڈیا سیل سے جاری ہونے والی پریس ریلیز کے مطابق ان خیالات کااظہار انہوں نے گذشتہ روز انٹی پرائیویٹائزیشن کمیشن کے زیراہتمام ہونے والی پریس کانفرنس کے موقع پر خطاب کرتے ہو ئے کیا۔ اس موقع پر اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ، انٹی پرائیائیویٹازئزیشن کمیشن کے چیئرمین (سابق ایم این اے) چوہدری منظور، سی ڈی اے یونین کے امان اللہ خان، پی آئی کے سہیل مختار، او جی ڈی سی یونین کے پیپلز لیبر یونین کے بابو ادریس، یونائیٹڈ ایکشن کمیٹی، پمز ہسپتال کی یونین، سینیٹر سعید غنی کے علاوہ عوامی تحریک کے صدر ریاست علی خان، ابرار رضا ایڈووکیٹ، انچارج میڈیا سیل مصطفی خان، میڈیا کوآرڈینیٹرغلام علی خان اور دیگر قائدین بھی موجود تھے۔

انہوں نے کہا کہ نام نہاد نجکاری کمیشن رات کے اندھیرے میں قومی اثاثے بیچ کر ڈاکہ زنی کرے گا۔ قومی اثاثے قائداعظم اور 18 کروڑ عوام کی امانت ہیں۔ ان کی چور بازاری اور ڈاکہ زنی کی گئی تو عوامی انقلاب جلد آ جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پارلیمنٹ اور تبدیلی کا نعرہ لگانے والے کیوں خاموش ہیں۔ پاکستان کے خلاف ہونے والی سازشوں کو ہمیشہ ڈاکٹرطاہر القادری نے ہی تنہا بے نقاب کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا اور پارلیمنٹ کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس حساس معاملے کواٹھائے۔ عوام گھروں میں بیٹھنے کی بجائے کرپشن، لوٹ مار اور بدامنی کے خلاف کراچی سے پشاور تک حقیقی تبدیلی کیلئے نکلیں۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کا مقصد صرف لوٹ مار اور کرپشن ہے وہ قوم کو امن وامان نہیں دے سکتے۔ مذاکرات عوام کو بے وقوف بنانے کیلئے ہیں۔ دہشت گردی اور پرویز مشرف کے معاملے کو جان بوجھ کر ہوا دی جا رہی ہے تا کہ قوم کی توجہ بٹی رہے۔ انہوں نے کہا کہ نجکاری کے خلاف نہیں ہوں، صرف شفافیت کی بات کرتا ہوں۔ دیانتداری سے یہ طے کرنا بھی ضروری ہے کہ کون سے اداروں کی نجکاری ضروری ہے اور کن کی نہیں۔ انہوں نے ڈیلے ویجز کے محکموں کے تمام ملازمین اور نجکاری کی بھینٹ چڑھنے والے اداروں کے ملازمین کو یقین دلایا کہ نجکاری کے خلاف عوامی تحریک آپ کے شانہ بشانہ کھڑی ہے، جب بھی آواز دی عوامی تحریک کا بچہ بچہ ملازمین کے حقوق کے لئے ان کے ساتھ کھڑی ہوگی۔

تبصرہ