حیدرآباد: اسلام آباد لانگ مارچ اذان انقلاب تھی اور اب اقامت انقلاب کا وقت قریب آن پہنچا ہے۔ ڈاکٹر حسن قادری کا ورکرز کنونشن سے خطاب

انقلاب خواہشوں سے نہیں آیا کرتے انقلاب کے لیےسیرت مصطفوی والا کردار اپنانا ہو گا، پوری قوم انقلاب کی خواہش تو رکھتی ہے لیکن اس کے تقاضے پورے کرنے سے اجتناب کرتی ہے آج ہر طرف ظلم کی آہ وبکا ہے، کمزوروں کی عزت سرعام تار تار کی جا رہی ہے، حکمرانوں کی غلط حکمت عملی کے سبب تھر جیسے واقعات رونما ہو رہے ہیں، اگر یہ ظلم کا نظام مزید برقرار رہے گا تو خدشہ یہ ہے کہ خدا نہ کرے پورا ملک ان حکمرانوں کے ہاتھوں تھر نہ بن جائے۔ پورے ملک کو مصنوعی انداز سے چلایا جا رہا ہے، حکمرانوں کے پاس نہ کوئی خارجہ پالیسی ہے اور نہ ہی معاشی پالیسی، معیشت اور خارجہ پالیسی کو اغیار کا محتاج کر دیا گیا ہے اور محسوس ہونے لگا ہے کہ پورے ملک کو گروی رکھ کر چلایا جا رہا ہے۔

یہ بات تحریک منہاج القرآن کی سپریم کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے دورہ حیدرآباد کے موقع پر لطیف آباد میں واقع مہران آرٹس کونسل میں تحریک کے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر متحدہ قومی موومنٹ حیدر آباد کے وفد نے زونل آرگنائزر نوید لشمی کی زیر قیادت کنونشن میں شرکت کی۔ وفد میں ممبر صوبائی اسمبلی جناب صابر قائمخانی و اراکین زونل کمیٹی بھی شامل تھے۔

ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے مزید کہا کہ سندھ کی دھرتی صوفیوں، شاعروں، ادیبوں اور ظلم کے خلاف علم بغاوت بلند کرنے کی دھرتی ہے۔ یہ لال شہبار قلندر، شاہ عبدالطیف بھٹائی، ہاشم ٹھٹوی، سچل سرمست جیسے بزرگوں کی دھرتی ہے جن کی بدولت یہاں اسلام کی تعلیمات کو فروغ حاصل ہوا۔ یہاں کامریڈ حیدر بخش جتوئی جیسے انقلابی بھی مدفون ہیں جنہوں نے ظلم کے خلاف آواز بلند کر کے انقلابیوں کے لیے ایک راہ متعین کی۔ اس لیے دوسرے صوبوں کی نسبت صوبہ سندھ میں پیغام انقلاب جس طرح فروغ پا رہا ہے آج کا ورکرز کنونشن اس کا کھلا مظہر ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ جو کہ باب الاسلام کے نام سے جانا جاتا ہے جلد ان شاء اللہ باب انقلاب سے جانا جائے گا۔ انقلاب ہمارا سیاسی نعرہ نہیں ہے بلکہ ہمارا جینا ہمارا مرنا انقلاب سے مشروط ہے۔ انقلاب نام ہے تبدیلی کا، تبدیلی کے لیے سب سے پہلے کارکنوں کو اپنے کردار تبدیل کرنا پڑیں گے تب جا کر معاشرے میں تبدیلی نظر آئے گی۔ اس کے لیے ہمیں سیرت مصطفوی کو اپنانا ہو گا تب جا کر معاشرے میں تبدیلی نظر آئے گی۔ ایک پرامن انقلاب ہماری منزل ہے اور قائد انقلاب ڈاکٹر محمد طاہر القادری اسی کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ ہم پرامن جدوجہد پر یقین رکھتے ہیں اور حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حیات طیبہ اور جدوجہد اس کی عظیم مثال ہے۔ ہم نے 14 جنوری اسلام آباد لانگ مارچ کے موقع پر اپنا کردار پوری دنیا کے سامنے رکھ دیا کہ لاکھوں افراد کی موجودگی میں کوئی ایک تشدد کا واقعہ رونما نہیں ہوا، یہ سب ہمارے عظیم قائد کی تعلیمات ہیں۔ وہ اذان انقلاب تھی اور اب اقامت انقلاب کا وقت قریب آن پہنچا ہے۔ ہم سنار کی ٹھک ٹھک کے قائل نہیں بلکہ اب لوہار کی ایک ہی چوٹ مار کر ایک پرامن انقلاب برپا کر کے ہی لوٹیں گے، ہم حکمرانوں اور ان کے حواریوں کو متنبہ کرتے ہیں کہ قوم کو ان کے حقوق لوٹا دیں اور ان کی عزتوں کی حفاظت کے اقدامات کریں۔ کارکن قائد انقلاب ڈاکٹر طاہرالقادری کے پیغام کو گھر گھر پہنچائیں۔

اس موقع پر تحریک منہاج القرآن سندھ کے امیر سید مخدوم ندیم ہاشمی ڈویژنل ناظم محمد شہزاد قریشی پاکستان عوامی تحریک حیدرآباد کے صدر محمد خالد راجپوت منہاج القرآن یوتھ لیگ کے صدر محمد وقار یونس ندیم نقشبندی نے بھی خطاب کیا۔

تبصرہ