سبز انقلاب کے خلاف سازشوں کا جال بننے والے عوامی سیلاب میں بہہ جائیں گے: ڈاکٹر حسین قادری کا حلف برداری تقریب سے خطاب

مقتدر طبقہ قوم کا مقدر بدلنے کے نام پر جو لکیر بھی کھینچے گا اس سے لہو ہی رسے گا
عوام ملک کو بار بار لوٹنے والوں سے نجات حاصل کرنے کا عزم صمیم کر لیں
آج کہیں شام اور لبنان کے خلاف تو پاکستان سے سودا نہیں ہو رہا؟
ملک سے باہر جائیدادوں کے انبار لگانے والے ملک کے غریب کو ایک مرلہ جگہ دینے کو تیار نہیں
ملک بھر سے آئے پاکستان عوامی تحریک کے نو منتخب عہدیداران کی حلف برداری تقریب سے ڈاکٹر حسین محی الدین القادری کا خطاب

پاکستان عوامی تحریک کی فیڈرل کونسل کے صدر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے کہا ہے کہ سبز انقلاب کے خلاف سازشوں کا جال بننے والے عوامی سیلاب میں بہہ جائیں گے۔ مقتدر طبقہ قوم کا مقدر بدلنے کے نام پر جو لکیر بھی کھینچے گا اس سے لہو ہی رسے گا۔ اس لئے عوام ملک کو بار بار لوٹنے والوں سے نجات حاصل کرنے کا عزم صمیم کر لیں۔ 67 سالوں میں اقتدار صرف ایک لٹیرے ٹولے سے دوسرے لٹیرے ٹولے کو ہی منتقل ہوا، عوام کو صرف ووٹ ڈالنے کیلئے استعمال کیا گیا۔ 11 مئی کے الیکشن کے نتائج نے ثابت کر دیا کہ ملک میں جمہوریت کی آڑ میں چند خاندانوں کی آمریت مسلط ہے۔ ملک سے باہر جائیدادوں کے انبار لگانے والے ملک کے غریب کو ایک مرلہ جگہ دینے کو تیار نہیں۔ حکومت کبھی ڈالر نیچے لا کر اپنے منظور نظر چند خاندانوں کو اربوں کمانے کا موقع دیتی ہے تو کبھی دہشت گردوں کو پیسے دے کر دہشت گردی بند کرنے کی بھیک مانگتی ہے۔ یہ سب انقلاب کے خلاف سازش ہے۔ پاکستانی قوم آنکھیں کھولے اور سوچے کہ کسی خاص مقصد کیلئے پاکستان سے سودے بازی تو نہیں ہو رہی۔ کبھی روس کے خلاف سودا ہوا تھا، آج کہیں شام اور لبنان کے خلاف تو پاکستان سے سودا نہیں ہو رہا؟ پاکستانی قوم کے ساتھ پھر کھیل کھیلا جا رہا ہے۔ عوام سیاسی شعور کی آنکھ کھول کر انقلاب کیلئے اٹھ کھڑی ہو۔ 51ہزار جانیں دہشت گردی کی بھینٹ چڑھ چکی ہیں، پچھلے تین ماہ میں 1000 افراد شہید ہو چکے ہیں۔ اس وقت پاکستان میں 22000 مدارس ہیں جن میں پڑھنے والے 88 فی صد بچے دین کی رغبت کے باعث نہیں بلکہ اس لیے پڑھتے ہیں کہ ان کے والدین ان کا خرچہ افورڈ نہیں کر سکتے۔ 3.12فی صد عام تعلیم حاصل کرنے کیلئے آتے ہیں جبکہ صرف 5فی صد مذہبی تعلیم کے حصول کیلئے مدارس کا رخ کرتے ہیں۔ وہ پاکستان عوامی تحریک کے عزم انقلاب کنونشن میں ملک بھر سے شریک سینکڑوں عہدیداران سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے اس موقع پر ملک بھر سے آنے والے PAT کے سینکڑوں عہدیداران سے حلف بھی لیا۔

اس موقع پر پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر شیخ زاہد فیاض، سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور، قاضی فیض الاسلام، جواد حامد، ساجد محمود بھٹی، بشارت عزیز جسپال، ذوالفقار چوہدری، اشتیاق چوہدری، راجہ زاہد، راجہ ندیم، خالد درانی، ولائت ساہی اور زاہد بخاری بھی موجود تھے۔

ڈاکٹر حسین محی الدین القادری نے کہا کہ امداد اور قرضوں کی آکسیجن پر ملک چلانے والے اقتدار اور ذاتی مفادات کے وفادار ہیں۔ قومی اداروں کی لوٹ سیل لگا کر کرپشن کے ریکارڈ توڑنے والے مقتدر ٹولے کے خلاف عوام کو اٹھنا ہو گا۔ لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کیلئے 2018 تک کی باتیں کرنے والے حکمران نا اہل ہیں۔ بجلی کی فی یونٹ قیمتوں میں آئے روز کا اضافہ عوام کی کمر توڑ چکا ہے۔ مہنگائی کا عفریت متوسط طبقے کو بھی غریت کی لکیر تک کھینچ لایا ہے۔ صوبوں میں اقتدار بچانے کی فکر نے وفاق میں اپوزیشن کے وجود کو ختم کر دیاہے۔ بجلی کی قیمتوں میں ڈھائی روپے فی یونٹ اضافہ غریب کو زندہ درگور کرنے کے مترادف ہے۔ دنیا بھر میں پٹرول سستا ہو گیا ہے مگر پاکستانی عوام کو مہنگائی کی چکی میں پیسا جا رہا ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری کے ویژن کو ہر پاکستانی تک پہنچانے کیلئے پاکستان عوامی تحریک کے عہدیداران اور کارکنان دن رات ایک کر دیں۔ اگلی نسلوں کو خوشحال اور باوقار مستقبل دینے کیلئے ظالمانہ نظام انتخاب کو جڑ سے اکھاڑنا ہو گا اور اس کیلئے انقلاب ہی واحد آپشن ہے۔


ڈاکٹر حسین محی الدین قادری پاکستان عوامی تحریک کے نو منتخب عہدیداران سے  حلف لیتے ہوئے


صدر پاکستان عوامی تحریک شیخ زاہد فیاض کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے

تبصرہ