فوج مخالف تقریروں کا سکرپٹ لوکل نہیں باہر کا تیار کردہ ہے اور
یہ صرف فوج نہیں بلکہ ریاست دشمنی ہے
آنے والے وقت میں آرمی کُو نہیں بلکہ عوام کا بہت بڑا Putsch ہو گا، عوامی ٹیک اوور
ہو گا
دہشت گرد موجودہ حکمرانوں کی ہٹلر کی Gestapo کی طرح پرائیویٹ آرمی ہیں
ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا پاکستان عوامی تحریک کی ایگزیکٹو کونسل سے ٹیلی فونک
خطاب
پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ پاک فوج کے جوانوں کی ذمہ داری ریاست پاکستان کی حفاظت ہے۔ آج ان کے مورال کو کم کرنے کی ناپاک سازش ہو رہی ہے، بعض وزراء اس مذموم اور گھٹیا ملک دشمنی پر مبنی کام پر متعین کئے گئے ہیں اور وہ پاک فوج کے ادارے کے خلاف انتہائی شرمناک اور توہین آمیز کلمات کہہ رہے ہیں۔ ایسا شرمناک عمل واضح طور پاکستان دشمن ایجنڈا لگتا ہے اور ایسا معلوم ہوتا ہے کہ فوج مخالف تقریروں کا سکرپٹ لوکل نہیں باہر کا تیار کردہ ہے اور یہ صرف فوج نہیں بلکہ ریاست دشمنی ہے۔ اس قدر زہر تو پاکستان کی افواج کے خلاف دشمن ملک کے وزراء نے بھی کبھی نہیں اُگلا۔ وزراء ذاتی حیثیت میں اتنا بڑا اقدام نہیں کر سکتے یہ حکومت کی ڈبل گیم ہے۔ آنے والے وقت میں آرمی کُو نہیں بلکہ عوام کا بہت بڑا Putsch ہو گا، عوامی ٹیک اوور ہو گا۔ موجودہ حکمرانوں کا ہمیشہ یہ طرز عمل رہا ہے کہ اقتدار میں آ کر خود کو مضبوط کرنے کیلئے پاک فوج اور پاک عوام سے ٹکر لیتے ہیں۔ دہشت گرد موجودہ حکمرانوں کی ہٹلر کی Gestapo کی طرح پرائیویٹ آرمی ہیں۔ تا کہ برے وقت میں ان کو تحفظ دے سکے۔ موجودہ حکمرانوں کو الیکشن جتوانے کے عمل میں بھی ان کا بہت بڑا حصہ ہے۔ عدلیہ کے تقدس کو پامال کرنے والے ایک شخص کی سربراہی میں دہشت گرد گروہوں اور غیر آئینی مجرمانہ الیکشن کمیشن نے مل کر موجودہ حکومت کو اقتدار تک پہنچایا ہے۔ دہشت گرد نظریاتی طور پر باہر سے پروان چڑھے ہیں اور انکی فنڈنگ بھی ہوتی رہتی ہے۔ وہ پاکستان عوامی تحریک کی ایگزیکٹو کونسل سے ٹیلی فونک خطاب کر رہے تھے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ پچھلی پنجاب حکومت 2008 سے 2013 تک دہشت گردوں کو فنڈنگ کرتی رہی جبکہ اب وفاقی حکومت فنڈنگ کر رہی ہے۔ دہشت گرد حکمرانوں کی پرائیویٹ آرمی کے طور پر ملک میں آنے والے وقت میں بہت بڑے خون خرابے کا ساماں پیدا کر رہے ہیں۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ افواج پاکستان کو میرا پیغام ہے کہ فوج کے ادارے کو تحفظ دینے کیلئے آرمی چیف اور افواج پاکستان کے جوانوں کے ساتھ ملک کا بچہ بچہ بھی ان کے ساتھ کھڑا ہو گاکیونکہ یہ پوری قوم کی ذمہ داری ہے۔ موجودہ حکمران اس وقت سے ڈریں جب عوام آگے بڑھ کر ان سے اقتدار ٹیک اور کر لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں بتا رہا ہوں کہ آنے والے وقت میں آرمی کُو نہیں بلکہ عوام کا بہت بڑا Putsch ہو گا، عوامی ٹیک اوور ہو گا۔ مارشل لاء یا آرمی کُو لمیٹڈ اور calculated ہوتا ہے مگر عوامی Putsch نہ تو لمیٹڈ ہوتا ہے اور نہ ہی calculated۔ پنجابی زبان میں اس کیفیت کو یوں کہوں گا کہ "انہے دی ڈنگوری جتھے لگے اوتھے موری" یعنی جب اندھا ڈنڈا پھیرتا ہے تو صفایا کر دیتا ہے۔
تبصرہ