17 جون کو رات کی تاریکی میں ماڈل ٹاون لاہور میں منہاج القرآن انٹرنیشنل کے مرکزی سیکرٹریٹ اور ڈاکٹر طاہر القادری کی رہائش گاہ پر پولیس کی سیدھی گولیوں کا نشانہ بننے والے14 سے زائد افراد کی شہادت کے خلاف 20 جون 2014ء کو، کوپن ہیگن میں پاکستانی ایمبیسی کے سامنے منہاج القرآن انٹرنیشنل ڈنمارک کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہر کیا گیا جس میں پاکستان مسلم لیگ (ق)، پاکستان پیپلز پارٹی، پاکستان تحریک انصاف، اسلامک سنٹر آماگر، تنظیم اسلامی، اسلامک سنٹر ایسہائے، دیگر تنطیمات کے علاوہ کثیر تعداد میں پاکستانی خواتین وحضرات نے بھی شر کت کی اور حکومت وقت کے اس بہیمانہ آپریشن کے خلاف احتجاج کرتے ہو ئے وفاق اور پنجاب کی حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔
اس موقع پر پاکستان تحریک انصاف کے ملکی چیئرمین، پاکستان تحریک انصاف ڈنمارک کے صدر، مسلم لیگ ق کے ملکی صدر اور دیگر نے خطاب کیا اور پنجاب پولیس کی وحشیانہ کارروائی کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ذمہ داران کے استعفوں کا مطالبہ کیا۔ بعد ازاں قراردادِ مذمت پڑھ کر سنائی گئی تمام حاضرین نے ہاتھ بلند کرکے اس کی تائید کی۔ جس کے بعدسانحۂ لاہور کے شہداء کے لئے فاتحہ خوانی اور دعا کی گئی۔
سانحہ ماڈل ٹاؤن لاہور کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے منہاج القرآن انٹرنیشنل ڈنمارک کے صدر حافظ سجاد احمد اور جنرل سیکرٹری قیصر نجیب نے ایمبیسی کے اندر جاکر سفیر پاکستان مسرور احمد جونیجو کوصدر پاکستان اور چیف جسٹس پاکستان کے نام خط دینا چاہا تو پولیس کی جانب سے روک دیا گیا، پولیس نے نہ صرف یہ بتایا کہ یہ مظاہرہ شروع ہونے سے تھوڑی دیر قبل سفیر پاکستان یہاں سے نکل گئے ہیں بلکہ یہ بھی کہ سفیر پاکستان جاتے جاتے پولیس کو یہ ہدایت بھی کر گئے ہیں کہ مظاہرین کو ایمبیسی کے پوسٹ باکس میں بھی یہ لیٹر ڈالنے کی اجازت نہیں۔اس موقع پر پاکستانی کمیونٹی نے شدیدغم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایمبیسی عوام پاکستان کی ہے اور ہمارا یہ حق ہے کہ ہم اسکے ذریعے اپنا احتجاج حکومت پاکستان تک پہنچائیں۔
رپورٹ: محمد منیرطاہر
تبصرہ