تقریروں، تحریروں اور تصویروں کا وقت گزر گیا قوم انقلاب کی تیاری
کرے، سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مجرموں کو کیفر کردار تک پہچائیں گے۔ شیخ رشید احمد
ایک مہینہ گزر جانے کے باوجود ایف آئی آر درج نہ کرنا ظلم، اختیارات کا ناجائز استعمال
اور خلاف قانون ہے۔ عائشہ شبیر
بے گناہ فلسطینی مسلمانوں کے قتل عام پر عالمی امن کے دعویدار ادارے خاموش تماشائی
بنے بیٹھے ہیں۔ عمر ریاض عباسی
پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ 17 سانحہ جون سانحہ ماڈل ٹاؤن کو ایک مہینہ ہوگیا، انصاف کہیں دوردور تک دکھائی نہیں دے رہا۔ حکومت کی ایماء پر عوامی تحریک کے ہیڈ کوارٹر اور ڈاکٹر طاہرالقادری کے گھر پر حملہ کر کے شہادتوں کی المناک داستان رقم کی گئی اور کربلا کی یاد تازہ کردی گئی۔ عوامی تحریک کے کارکنان پر ڈھائے جانے والے بدترین ریاستی تشدد اور ظلم و جبر نے مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی افواج کے نہتے کشمیریوں کے ساتھ ہونے والے ظلم و بربریت کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ حکمرانوں نے غیر آئینی، غیر جمہوری اور غیر اخلاقی اقدامات کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ آج ایک مہینہ گزر جانے کے باوجود مقتولین کے ورثاء کی جانب سے ایف آئی آر تک درج نہیں کی گئی۔ اس کی بجائے گزشتہ روز یکطرفہ JIT کی جانب سے جھوٹ اور کذب پر مبنی رپورٹ جاری کی گئی۔ انہوں نے واضح کیا کہ عوامی تحریک کے کارکنان یا سیکرٹریٹ سے کسی قسم کا اسلحہ برآمد نہیں ہوا، دنیا کا اصول ہے کہ اگر کوئی چیز پولیس برآمد کرے تواسی وقت میڈیا کو دکھایا جاتا ہے، آج ایک مہینہ گزر جانے کے بعد من گھڑت رپورٹ بنا کر قوم کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا میڈیا گواہ ہے کہ ہمارے کارکنون کی جانب سے ایک گولی بھی نہیں چلی نہ ہی کوئی اسلحہ برآمد ہوا۔ انہوں نے کہا کہ عنقریب انقلاب کی کال آنے والی ہے، پرامن عوامی جمہوری انقلاب کے بعد قاتلوں سے قصاص لیا جائے گا۔
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ اب تقریروں، تحریروں اور تصویروں کا وقت گزر گیا، قوم انقلاب کے لئے تیار ہوجائے۔ عید کے بعد عمران خان، ڈاکٹر طاہرالقادری، شیخ رشید اور دیگر کئی اہم نام اکٹھے ہوں گے۔ 17 جون کو نواز لیگ نے ماڈل ٹاؤن میں نہتے کارکنوں پر گولیاں برسا کے جلیانوالہ باغ کی یاد کو تازہ کر دی۔ قوم کی بیٹیوں کو شہید کیا گیا، ظلم کی انتہا کر دی، ان ظالموں کے اقتدار کا خاتمہ ہونے کو ہے۔ آج شمالی وزیرستان آپریشن میں پوری قوم پاک فوج کے ساتے کھڑی ہے، پاک فوج ہم سب کی فوج ہے، پوری قوم کی فوج ہے۔ جمشید دستی نے کہا کہ قوم ڈاکٹر طاہرالقادری کے ایجنڈے کے ساتھ ہے۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔ احمد رضا قصوری نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری اس قوم کا مقدر بدلنے کے لئے میدان میں ہیں اور ہم ڈاکٹر طاہرالقادری کے ساتھ ہیں، سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کے خون سے انقلاب آئے گا، نااہل حکمرانون کو نیست و نابود کر دیا جائے گا۔ جے سالک نے ن لیگ کی حکومت کو سانحہ ماڈل ٹاؤن کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ نواز شریف اس قابل نہیں ہیں کہ وہ ملک کی باگ دوڑ سنبھال سکیں، آمریت کی گود میں پلنے والے کس منہ سے جمہوریت کی بات کرتے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز عوامی تحریک کے زیراہتمام احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر عمر ریاض عباسی، عائشہ شبیر، اشتیاق میر ایڈووکیٹ، فاروق بٹ، ابرار رضا ایڈووکیٹ، انارخان گوندل، ملک افضل، سعید راجہ، نصرت امین، تہمینہ قیوم اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر عرفان طاہر، مصطفی خان، غلام علی خان، عثمان بٹ، سفیان صابر کے علاوہ پاکستان مسلم لیگ رضوان صادق، سنی اتحاد کونسل کے جواد الحسن قادری، ایم کیو ایم کے ندیم کھوکھر، اے پی ایم ایل کے احمد رضا قصوری اور دیگر قائدین اور کارکنان نے بھی شرکت کی۔
مقررین نے کہا کہ وزیراعلی کے احکامات سے ماڈل ٹاؤن میں آپریشن کروایا گیا۔ خواتین پر بہیمانہ تشدد کر کے یزیدیت کے دور کی یاد تازہ کردی۔ بیریئرز ہٹانے کے لئے رانا ثناء اللہ اور رانا مشہود اور دیگر ن لیگ کے وزراء اور ممبران نے وزیر اعلی کی مشاورت کے ساتھ ماڈل ٹاؤن آپریشن کا حکم دیا۔ عوامی تحریک کے کارکنان نے لاہور میں ریاستی جبر کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور شہباز شریف اور رانا ثناء اللہ کی ذاتی فورس کے ساتھ نہتے ہونے کے باوجود مردانہ وار مقابلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک کے کارکن ہمیشہ پرامن رہے ہیں۔ پاکستان عوامی تحریک کی تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ کارکنان نے کبھی بھی حکومتی یا پرائیویٹ املاک پر حملے نہیں کئے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک کے کارکنان نے لاشیں اٹھائیں لیکن املاک کو نقصان نہیں پہنچایا نہ ہی یہ ہمارا وطیرہ ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری پر انتشار پھیلانے کا الزام لگانے والے جواب دیں کہ حکومتی وزراء ڈاکٹر طاہرالقادری کے خلاف اشتعال انگیز بیانات دے کر انتشار اور بدامنی پیدا کرنے کی باتیں کر کے کارکنان کو مشتعل کر رہے ہیں۔ اس کے باوجود عوامی تحریک کے کارکنان نے امن اور صبر کا دامن نہیں چھوڑا۔
پاکستان عوامی تحریک کے ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات عمر ریاض عباسی نے کہا ہے کہ ایک طرف فلسطین ہے جس پر اسرائیل بے لگام ہاتھی کی طر ح ظلم کی انتہا کئے ہوئے ہے۔ دوسری جانب ہمارے ملک کے حکمران جو اسرائیل سے کسی طرح بھی کم نہیں ہیں۔ بے گناہ فلسطینی مسلمانوں کے قتل عام پر عالمی امن کے دعویدار ادارے خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔ معصوم فلسطینی اسرائیل کی بربریت کا نشانہ بن رہے ہیں۔ مغربی طاقتیں اور اسلامی ممالک کے بے حس حکمران خاموش ہیں۔ امت مسلمہ کے کردار پر حیرت ہو رہی ہے کہ فلسطینیوں پر ظلم کے خلاف کسی اسلامی ملک نے آواز نہیں اٹھائی۔ فلسطین میں اسرائیلی بربریت اقوام متحدہ اور او آئی سی کی ناکامی ہے۔ اقوام متحدہ اور او آئی سی امن کے قیام میں مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں۔ مظلوم مسلمان فلسطینیوں پر ٹینک، میزائل، توپیں اور گولہ بارود برسایا جا رہا ہے۔ پاکستان عوامی تحریک اسرائیلی جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے۔ معصوم بچوں اور خواتین کے حقوق کو روندا جا رہا ہے۔ انسانی حقوق کی بات کرنے والے یورپین ممالک اور امن قائم کرنے والی تنظیمیں کہاں ہیں۔
اس موقع پر عوامی تحریک شعبہ خواتین کی مرکزی رہنما عائشہ شبیر کی درخواست پر تمام شرکائے مظاہرین نے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کر کے سانحہ ماڈل ٹاؤن کو خراج تحسین پیش کیا۔ خواتین کی بڑی تعداد بچے، بوڑھے، جوان موجود تھے۔ شرکاء نے بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر خون رنگ لائے گا، انقلاب آئے گا۔ کون بدلے گا نظام، طاہرالقادری اور عوام۔ ظالمو جواب دو خون کاحساب دو، قاتلو جواب دو خون کاحساب دو، قرآن کا اصول، خون کے بدلے خون کے نعرے درج تھے۔ شرکاء میں جوش و جذبہ دیدنی تھا۔
تبصرہ