سانحہ ماڈل کو رونما ہوئے ایک مہینہ ہوگیا، 14 معصوم انسانوں کو شہید اور 100 افراد کو گولیوں سے چھلنی کر دیا گیا، اس ریاستی دہشت گردی کے خلاف FIR درج نہ ہونے پر پاکستان عوامی تحریک نے ملک بھر میں پرامن احتجاجی مظاہرے کیے۔ اٹک میں بھی احتجاجی ریلی نکالی گئی جس میں ہزاروں مرد و خواتین اور بزرگوں اور بچوں نے شرکت کی۔ شرکاء ریلی نے قاتل اعلیٰ اور ظالم اعلیٰ کے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔ مظاہرین نے بے گناہ افراد کے قتل اور بدترین ریاستی دہشت گردی کے خلاف پرامن احتجاج ریکارڈ کرواتے ہوئے کہا کہ شہیدوں کے خون کی قیمت نہیں انصاف چاہیے۔
تبصرہ