اسرائیلی درندگی پر اقوام متحدہ سیکیورٹی کونسل، او آئی سی، اسلامی ممالک کی قیادتوں کی خاموشی اور بے حسی قابل مذمت ہے
800 سے زائد مسلمانوں کو بربریت اور ظلم کا نشانہ بنایا گیا مگر عالمی انسانی حقوق کی نام نہاد تنظیمیں میٹھی نیند سو رہی ہیں
معصوم لوگوں کو گولیوں کا نشانہ بنانے والے بے غیرت حکمران مسلم امہ کے حقوق کی بات نہیں کرتے
انبیاء علیہم السلام کی جدوجہد معاشرے کے وڈیروں، جاگیرداروں، سرمایہ داروں کے بنائے گئے ظالمانہ استحصالی نظام کے خلاف تھی
ڈاکٹر طاہر القادری کا 27 ویں شب کے اجتماع سے خطاب
پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ انبیاء علیہم السلام کی پیروی کرتے ہوئے ظالمانہ فرسودہ نظام کے خلاف پوری قوم کو اٹھنا ہو گا۔ اسرائیلی درندگی پر اقوام متحدہ سیکیورٹی کونسل، او آئی سی، اسلامی ممالک کی قیادتوں کی مجرمانہ خاموشی اور بے حسی قابل مذمت ہے۔ 800 سے زائد مسلمانوں کی شہادتیں ہو چکی ہیں، خون کی ندیاں بہہ رہی ہیں۔ معصوم بچوں، عورتوں اور بوڑھوں کو ظلم و بربریت کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور عالمی انسانی حقوق کی نام نہاد علمبردار تنظیمیں اور قیادتیں میٹھی نیند سو رہی ہے۔ 17 جون کو معصوم لوگوں کو گولیوں کا نشانہ بنانے والے بے غیرت اور قاتل حکمران مسلم امہ کے حقوق کی بات نہیں کرینگے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے تحریک منہاج القرآن لاہور کے تحت ٹاؤن شپ لاہور میں 27 شب کے روح پرور روحانی اجتماع میں لاکھوں مرد و خواتین سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر امیر تحریک مسکین فیض الرحمن درانی، خرم نواز گنڈا پور، ڈاکٹر رحیق عباسی، شیخ زاہد فیاض، ارشاد طاہر، جواد حامد، افتخار شاہ بخاری، حافظ غلام فرید، بشیر خان لودھی، امجد علی شاہ و دیگر بھی موجود تھے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ انبیاء کی جدوجہد معاشرے کے وڈیروں، جاگیرداروں، سرمایہ داروں کے بنائے گئے ظالمانہ استحصالی کرپٹ نظام کے خلاف تھی۔ انہوں نے کہا کہ پوری قوم اس ظالمانہ، جاگیردارانہ، فرسودہ کرپٹ نظام کے خلاف اٹھ کھڑی ہو کیونکہ یہ سیاست نہیں عبادت ہے۔ انہوں نے قرآن پاک اور حدیث مبارکہ کے حوالے دیتے ہوئے کہا کہ ہر نبی جو مبعوث ہوا اور جو دعوت توحید لے کر آیا اس نے جس بت پرستی کی نفی کی ان میں سیاسی بت، معاشی بت، سماجی بت تھے جو انسان پر انسانی حکمرانی اور انسان نا خدا بن کر غریبوں کا استحصال کر رہے تھے۔ مظلوم لوگ غلاموں کی زندگی بسر کرتے تھے۔ سارا معاشرہ اور سماج ظلم، کرپشن اور نا انصافی پر مبنی تھا۔ غریب کی عزت سے کھیلا جاتا تھا۔ انبیاء علیہم السلام نے غریبوں کو اس ظلم کے نظام کے خلاف کھڑے ہونے کی دعوت دی۔ اس ظالمانہ نظام کو ہر نبی نے چیلنج کیا اور ہر پیغمبر کی اس دعوت کو اس وقت کے وڈیرے، ظالم، کرپٹ حکمرانوں نے رد کیا، انہیں جھوٹا کہا اور انکے خلاف سازشیں کیں۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ حضرت نوح علیہ السلام نے وڈیروں کے ظالمانہ نظام کو للکارا۔ حضرت صالح علیہ السلام نے دولت کے نشے میں مست حکمرانوں کی کرپشن، ظلم کے ظالمانہ فرسودہ نظام کو ختم کرنے کا اعلان کیا۔ حضرت شعیب علیہ السلام نے نظام عدل و انصاف کی جدوجہد اور استحصال کے خاتمے کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے کیلئے قوم کو سول نافرمانی کا حکم دیا۔ موسی علیہ السلام نے قتل و غارت گری اور ظلم کے خلاف وقت کے فرعون کو للکارا اور غریبوں کی زندگی سنوارنے کیلئے نوجوانوں نے حضرت موسی علیہ السلام کے ساتھ جدوجہد کی۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے احادیث مبارکہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کسی مصیبت زدہ کی مدد کرنا حج عمرے سے اعلیٰ عبادت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت 20 کروڑ عوام مصیبت زدہ، ظلم و بربریت، سیاسی و معاشی دہشت گردی کا شکار ہے۔ قوم و ملک پر ظالم جابر حکمران مسلط ہیں۔ قوم کو اس ظلم، استحصال اور کرپٹ نظام سے نجات دلانے کیلئے پوری قوم اٹھ کھڑی ہو۔ قوم میری کال کا انتظار کر ے۔ جس دن یوم انقلاب کی کال دی جائے اس دن کوئی شخص گھر پر نہ بیٹھے۔ پوری قوم اس ظالمانہ نظام کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے۔ اللہ کی عزت کی قسم کھا کر کہتا ہوں یہ سیاست نہیں عبادت ہے کیونکہ قوم کی حالت اس وقت تک نہیں بدلے گی جب تک قوم خود اس فرسودہ ظالمانہ نظام کے خلاف کھڑی نہیں ہو جاتی۔
تبصرہ