ڈاکٹر طاہرالقادری پر مقدمہ بنانا حکمرانوں کی گھبراہٹ، نااہلی
اور عوامی حقوق کی آوازدبانے کی کوشش ہے
یوم شہداء کو یوم انقلاب بنانے پر مجبور نہ کیا جائے
خواجہ عامر فرید کوریجہ، عمر ریاض عباسی، اشتیاق میر ایڈووکیٹ، ابرار رضا ایڈووکیٹ،
چوہدری اجمل کی پریس کانفرنس
پاکستان عوامی تحریک کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل عامر فرید کوریجہ، ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات عمر ریاض عباسی نے اسلام آباد اور راولپنڈی میں یوتھ پارلیمنٹ کے کنونشنز کو سبوتاژ کرنے پر حکومت کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج شام 4 بجے یوتھ پارلیمنٹ کے دو کنونشنز سے ڈاکٹر طاہرالقادری نے یوم شہداء کے سلسلے میں خطاب کرنا تھا۔ نوجوانوں کے ساتھ خطاب کی پہلے اجازت دی گئی اور پھر پروگرام کو سبوتاژ کر دیا گیا جو کہ حکومت کی واضح بوکھلاہٹ کا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم یوم شہداء منانے کی تیاریاں کر رہے ہیں اور ظالم حکمران یوم شہداء کو ناکام بنانے کے لئے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز اسلام آباد نیشنل پریس کلب میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد اور راولپنڈی میں نوجوانوں کی تنظیم یوتھ پارلیمنٹ سے ڈاکٹر طاہرلقادری نے خطاب کرنا تھا، لیکن انتظامیہ نے حکمرانوں کی ہدایات کے مطابق دونوں کنونشنز کو سختی کے ساتھ روک دیا اور 6 نوجوانوں کو راولپنڈی سے گرفتار کر لیا اور یوتھ پارلیمنٹ کے نوجوانوں کو ڈاکٹر طاہرالقادری کے خطاب کروانے کی صورت میں سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری پریس کانفرنس کے دوران ڈاکٹر طاہرالقادری کے خلاف من گھڑت مقدمہ درج کرنے کی اطلاعات ملی ہیں۔ اس طرح کے ہتھکنڈوں سے عوام کی آواز دبائی نہیں جا سکتی۔ حکمران اپنے دن خود کم کر رہے ہیں۔ اس موقع پر اشتیاق میر ایڈووکیٹ، ابرار رضا ایڈووکیٹ، چوہدری اجمل، میڈیا کوآرڈینیٹر غلام علی خان اور دیگر بھی موجودتھے۔
عامر فرید کوریجہ نے حکومتی اقدامات پر سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ڈاکٹر طاہرالقادری کے خلاف مقدمے کو عوامی حقوق کی آواز کو دبانے کی کوشش قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوم شہداء کو یوم انقلاب بنانے پر مجبور نہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت دعوت انقلاب سے خوف زدہ ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے غریب عوام کے حقوق کی آواز اٹھائی ہے اور عوام کو کرپٹ نظام کے خلاف اٹھنے کا شعور دیا ہے۔
تبصرہ