پنجاب حکومت نے لاہور مکمل طور پر سیل کردیا ہے، ہرطرف کنٹینرز ہی کنٹینرز نظر آرہے ہیں۔ پیٹرول پمپس بند ہیں میٹروبس سروس بھی معطل ہے اور عوام سخت پریشان ہیں۔ لاہور میں داخلی اور خارجی راستوں پر رکاوٹوں کے باعث کئی ایمبولینس پھنسی رہیں، لوگ مریضوں کو کندھوں پر اٹھائے راستے تلاش کرتے رہے، کئی مریض جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے، اور سروس پٹرول کی ترسیل پر بھی اثر پڑا ہے۔ شہر کے اکثر پٹرول پمپس کے پاس تیل کا ذخیرہ ختم ہوچکا ہے۔ رائے ونڈ روڈ اور جاتی عمرہ روڈ بھی کنٹینرز لگا کر بند کردی گئی ہے۔ ملتان کے خارجی اور داخلی راستوں پر کنٹینرز لگا کر بند کر دیا گیا ہے۔ فیصل آباد میں موٹر وے کا داخلی راستہ بند کردیا گیا ہے جبکہ چاروں انٹر چینج ساہیانوالہ ، ڈپٹی والا ، کمال پور اور پنڈی بھٹیاں پر کنٹینرز رکھ دئے گئے ہیں۔
ڈیرہ اسماعیل خان ، دریا خان پل کو کنٹینر رکھ کر بند کر دیا گیا ہے براستہ چشمہ پنجاب جانے والی سڑک بھی سیل کر دی گئی ہے۔ بھکر میں خانسر چوک میں کنٹینر لگا کر ایم ایم روڈ کو بلاک کر دیا گیا ہے۔ اوکاڑہ اور میانوالی کے داخلی، خارجی راستوں پر پولیس کی نفری تعینات کر دی گئی ہے۔ صادق آباد میں پنجاب کوئٹہ شاہراہ، جھنگ میں سرگودھا روڈ پر دریائے چناب کے پل کو کنٹینر لگا کر بند کر دیا۔
تبصرہ