لاہور: پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ وزیر اعظم قوم سے خطاب کے دوران کاش سانحہ ماڈل ٹاؤن کا ذکر بھی کر دیتے۔
وزیر اعظم کے خطاب کے بعد لاہور میں صحافیوں سے گفتگو میں طاہر القادری کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے اپنے خطاب میں ملکی ترقی کا ذکر تو بہت کیا لیکن سانحہ ماڈل ٹاؤن کےجاں بحق افراد کا ذکر تک نہیں کیا جن کے ورثا اب تک مقدمہ درج نہیں کروا سکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ رحیم یار خان سے تعلق رکھنے والے عہدیدار رکاوٹوں کی وجہ سے دل کا دورہ پڑنے سے جاں بحق ہو گئے ہیں، حکمت کی جانب سے لگائی جانے والی رکاوٹوں کی وجہ سے بروقت طبی امداد نہ ملنے پر ان کی موت ہوئی۔
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ نے کہا کہ جمہوریت صرف انتخابات کا نام نہیں ہے بلکہ اس میں عوام کو بنیادی انسانی حقوق بھی حاصل ہوتے ہیں۔
اسلحہ نکلا تو احتجاج ختم کردوں گا، طاہر القادری
قبل ازیں لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر االقادری نے مذہبی اور سیاسی جماعتوں کے ساتھ ساتھ انسانی حقوق کی تنظیموں،میڈیا اورحکومتی وفود کو منہاج القران سکریٹریٹ کی تلاشی کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کسی بھی کارکن سے اسلحہ یا گولہ بارود برآمد ہوا تو وہ احتجاج کی کال واپس لے لیں گے۔
طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ حکومتی نمائندے ٹی وی چینلزپر بیٹھ کر ان کے خلاف منفی پروپیگنڈا کر رہے ہیں، اور ایسے اوچھے ہتکھنڈوں سے ان کی تیس سال کی جدوجہد اور نیک نامی کو بدنامی میں بدلنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
انہوں نے حکومت کے علاوہ تمام سیاسی اور مذہبی جماعتوں ،انسانی حقوق کی تنظمویں ،میڈیا اورایمنسٹی انٹرنشنل پاکستان کے وفود کو بھی دعوت دی کہ وہ کسی بھی وقت آکر چیک کرسکتے ہیں کہ منہاج القرآن کے کسی دفتر، ہوسٹل یا کسی بھی کارکن کے پاس غیر قانونی اسلحہ یا گولہ بارود نہیں ہے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ کسی بھی کارکن سے اسلحہ برآمد ہوا تو وہ احتجاج کی کال واپس لے لیں گے۔
اس موقع پر طاہر القادری نے کہا کہ مارچ میں شرکت کےلئے آنے والے کارکنوں کو پنجاب پولیس نے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا، ان پر گولیاں اور لاٹھیاں برسائیں لیکن عوامی تحریک کے کسی کارکن نے جوابی کارروائی کی نہ کسی پولیس اہلکار پر گولی چلائی۔
انہوں نے کھانا اور ادویات بھیجنے پر ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کا شکریہ بھی ادا کیا۔
ذرائع: ڈان نیوز اردو
تبصرہ