ہماری جنگ آئین اور قانون کے مطابق عوامی حقوق کیلئے ہے: ڈاکٹر طاہرالقادری

اسلام آباد: پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا ہے کہ پنجاب کا وزیر اعلیٰ وفاق کو چلارہا ہے، وہی ملک کے اصل وزیراعظم ہیں، بتاجائے کہ 14 ماہ میں سرکاری خرچے پر لاہور سے اسلام آباد کا 200 مرتبہ سفر کیوں کیا۔

انقلاب مارچ کے شرکا سے خطاب کے دوران ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ آئین صرف اس لئے نہیں ہوتا کہ لکھ کر چھوڑ دیا جائے۔ آئین کے تحت ملک کا اقتدار اعلیٰ حقیقی طور پر اللہ تعالی کے پاس ہے اور عوام اس ملک کے وارث ہیں لیکن آئین میں عوام سے کئے گئے سارے وعدے پامال کئے گئے ہیں۔ ہماری جدوجہد 100 فی صد آئینی اور قانونی ہے۔ وہ ساتھ دینے والے وکلا کی کاوشوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔ آئین کے تحت عوام کو جو بنیادی حقوق تفویض کئے گئے ہیں لیکن اب تک انہیں ان کے حقوق نہیں مل سکے۔ شہبازشریف نے گزشتہ 14 ماہ میں لاہور سے اسلام آباد کے سرکاری خرچے پر 200 سے زائد چکر لگا چکے ہیں، وہ پوچھتے ہیں کہ پنجاب کا وزیر اعلیٰ اس ملک کو کیوں چلاتا ہے۔ شریف برادران پر بینکوں کے 10 سے 15 ارب روپے واجب الادا ہے۔

طاہر القادری کا کہنا تھا کہ اس ملک میں امیر کے لئے قانون دوسرا ہے اور غریب کے لئے قانون دوسرا، لاہور میں دن دیہاڑے 14 لاشیں گریں لیکن 2 ماہ سے زائد عرصہ ہوگیا ماڈل ٹاؤن میں جاں بحق افراد کا مقدمہ درج نہیں کیا گیا۔ اس سلسلے میں ماتحت عدالت نے فیصلہ دیا تو لاہور ہائی کورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس منظور ملک کی چھٹیاں منسوخ کرکے انہیں ذمہ داریاں تفویض کرنے کے بعد اس فیصلے کو چیلنج کیا گیا کیونکہ جسٹس منظور ملک شریف برادران کے طیارہ سازش کیس میں وکیل رہ چکے ہیں۔ پارلیمنٹ ان کے گھر کی لونڈی ہے، ان کے پاس اسمبلی میں دو تہائی اکثریت ہے اس لئے وہ آئین میں ترمیم کردیں کہ اگر وزیراعظم، وزیراعلیٰ یا ان کے گھر والے کسی کو قتل کریں یا کروائیں تو ان کے خلاف مقدمہ درج نہیں ہوگا۔

ذرائع: http://www.express.pk/story/282194/

تبصرہ