اسلام آباد: پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری نے کل پارلیمنٹ ہاؤس کا احاطہ خالی کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم کے استعفے تک اسلام آباد سے نہیں جائیں گے تاہم کل تک ہمارے لوگ پارلیمنٹ ہاؤس سے باہر آجائیں گے۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے انقلاب مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہرالقادری نے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کی جانب سے پارلیمنٹ کے اجلاس میں لگائے گئے الزامات کا جواب دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ خورشید شاہ اپنی کرپشن پر پردہ ڈالنے کے لئے عوامی تحریک کے خلاف زبان درازی کر رہے ہیں، انکی جماعت پر ملک کو دوٹکڑے کروانے کا الزام بھی ہے جو میں نے کہہ رہا لوگ کہتے ہیں، خورشید شاہ سندھ میں دہشتگردوں کی سرپرستی کرتے ہیں وہ کس طرح کہہ سکتے ہیں کہ عوامی تحریک جمہوری زبان نہیں، انہوں نے اپوزیشن لیڈر کو متنبہ کیا کہ اگر بیان بازی سے گریز نہ کیا تو معاملہ بہت دور تک جائے گا۔ زرداری صاحب سے درخواست کرتا ہوں کہ ان کی زبان بند کرائیں ورنہ کہنے کو بہت کچھ ہے اور اگر آصف زرداری نے خورشید شاہ کی زبان بند نہ کرائی تو سارے کچے چٹھے کھول کر رکھ دوں گا۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ پارلیمنٹ میں کہا جاتا ہے کہ چند ہزار افراد دھرنے میں بیٹھے ہیں انہیں بتا دینا چاہتے ہیں کہ ہمارے 25 سے 30 ہزار کارکن گرفتار کئے گئے، پارلیمنٹ کو چیلنج کرتا ہوں اگر ہمارے کارکن رہا کردیں اور پورے پنجاب سے کنٹینر ہٹا دیں تو 3 دن کے اندر لاکھوں کا سمندر نظر نہ آئے تو دھرنے کو ختم کرنے کا اعلان کردوں گا۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ایف آئی آر کٹ گئی لیکن نامزد ملزمان کو گرفتار نہیں کیا گیا، نامزد ملزمان کے نام فوری طور پر ای سی ایل میں ڈال کر انہیں گرفتار کیا جائے۔
قائد پاکستان عوامی تحریک کا کہنا تھا کہ کسی کو پی ٹی وی کی عمارت میں داخل نہیں کیا، ہمارا کوئی منصوبہ نہیں تھا کہ کسی عمارت پر حملہ کیا جائے، پی ٹی وی پر حملہ مسلم لیگ (ن) کے غنڈوں نے کیا جبکہ وزیراعظم نوازشریف ،شہباز شریف، چوہدری نثار، پرویز رشید اور دیگر وزرا نے اپنے تربیت یافتہ لوگ بھیج کر پی ٹی وی کی نشریات بند کرائیں تاکہ انقلابیوں کو بدنام کیا جاسکے۔
ذرائع: ایکسپریس نیوز
تبصرہ