اسلام آباد: ڈاکٹر طاہر القادری کہتے ہیں کہ نظام کی تبدیلی پارلیمنٹ کے ذریعے ممکن نہیں، انقلابی تحریک کی ضرورت ہے، پارلیمانی ممبران نے 200 فیصدی تنخواہیں بڑھائیں، غریب عوام کی صرف 10 فیصد، لعنت ایسی دولت پر ممبران اسمبلی کو ملے اور غریب کو نہیں، پارلیمنٹ غیرقانونی اور غیرجمہوری ہے، ہم اعلان جنگ کرسکتے ہیں، پھر جو بھی سامنے آئے گا بہہ جائے گا، عوام کے حقوق کی جنگ لڑیں گے خواہ ہماری لاشیں گرجائیں۔
اسلام آباد میں 23 روز سے جاری دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ نظام کی تبدیلی پارلیمنٹ کے ذریعے نہیں ہوسکتی، انقلابی تحریک کی ضرورت ہے، ہماری تحریک جمہوریت کیخلاف نہیں، حکمرانوں کی جانب سے پھیلائے فتنے کو رد کرتا ہوں، ہم اقلیتوں، مزدوروں، کسانوں اور بے کس مظلوم پاکستانی عوام کے حقوق کیلئے نکلے ہیں، غریبوں کا حق حکمرانوں سے چھین کر واپس لانا چاہتا ہوں۔
ان کا کہنا ہے کہ پارلیمانی ممبران نے 200 فیصد تنخواہیں بڑھائیں، غریب عوام کی تنخواہوں میں صرف 10 فیصد اضافہ کیا گیا، پارلیمنٹ میں بغیر آڈٹ ممبران کو پیسہ مل جاتا ہے، لعنت ایسی دولت پر جو ممبران اسمبلی کو ملے اور غریب کو نہیں، علاج کيلئے ممبران اسمبلی کو کروڑوں روپے جاری ہوتے ہیں۔
طاہرالقادری نے مزید کہا کہ میری سوچ میں تنگ نظری نہیں، قائد اعظم کے وژن کے تحت جنگ لڑرہا ہوں، دھرنے میں ایک شخص کو بھی پیسہ دے کر نہیں لایا گیا، پارلیمنٹ غیرقانونی اور غیرجمہوری ہے، ہم اعلان جنگ کرسکتے ہیں، پھر جو بھی سامنے آئے گا بہہ جائے گا، عوام کے حقوق کی جنگ لڑیں گے خواہ ہماری لاشیں گرجائیں، جعلی مینڈیٹ اور کرپشن کے ذریعے آنیوالے حکمران نہتے لوگوں کو جنگ پر آمادہ نہ کریں، نہتے لوگ شیر بن گئے تو پھر کسی کو نہیں چھوڑیں گے۔
ذرائع: سماء نیوز اردو
تبصرہ