پاکستان عوامی تحریک یوتھ ونگ راولپنڈی کے صدر منصور اعوان نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ نورا اجلاس سے اس بات کو تقویت ملی کہ سیاسی جماعتوں کے موجودہ نظام سے دنیاوی مفادات وابستہ ہیں۔ تمام اراکین پارلیمنٹ موجودہ ظالمانہ نظام کے محافظ ہیں۔ کسی ایک رکن پارلیمنٹ نے آج تک اس بات پر بحث نہیں کی کہ کھربوں روپے کے قرضے لینے کے باوجود سیلاب سے بچنے اور پانی کو محفوظ کرنے کیلئے آج تک کوئی نظام کیوں نہ بن سکا۔ ہزاروں لوگ ایک ماہ سے انصاف کی تلاش میں دھرنا دیئے بیٹھے ہیں مگر عدلیہ اور حکومتی ایوانوں میں بیٹھے لوگ اس بات پر پریشان ہیں کہ شاہراہ دستور کی خوبصورتی خراب ہو رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز دھرنے کے کنٹرول کیمپ میں مختلف انتظامی کمیٹیوں میں خدمات سر انجام دینے والے یوتھ ونگ کے نوجوانوں کے ایک مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ اراکین پارلیمنٹ ہر ترقیاتی سکیم پر سولہ فیصد حصہ وصول کرتے ہیں۔ ان کے خاندانوں کو علاج معالجے کی مہنگی ترین سہولتیں سرکاری خزانے سے میسر ہیں جبکہ عوام کو پینے کا صاف پانی میسر نہیں۔ عوامی تحریک کے ہزاروں نوجوان کارکن اپنے قائد کے حکم پر سب کچھ کر گزرنے پر تیار بیٹھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے پانچ سالوں میں گیارہ لاکھ تعلیم یافتہ نوجوان موجودہ استحصالی نظام میں جگہ نہ پاکر ملازمت کے لئے بیرون ملک جا چکے ہیں۔ اتنے بڑے پیمانے پر اعلیٰ دماغوں سے محرومی ارض وطن کے مستقبل پر سوالیہ نشان ہے۔
تبصرہ