لاہور (دنیا نیوز ) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ موت قبول ہے ڈیل نہیں کر سکتا، مینار پاکستان کا جلسہ ثابت کر دے گا کہ عوام اشرافیہ کی غلامی نہیں چاہتے، اسمبلیاں تحلیل کر کے غیر جانبدار قومی حکومت قائم کی جائے، کہتے ہیں مینار پاکستان ماڈل ٹاؤن کے شہدا کی دیت نہیں لینگے، خون کا بدلہ خون ہوگا۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے لاہور روانگی سے قبل اسلام آباد میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ کا شکر ہے آج پاکستان عوامی تحریک انقلاب کی جدوجہد کے سلسلے میں لاہور میں جلسہ کر رہی ہے۔ آج کا جلسہ انقلاب کے حق میں ریفرنڈم ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ آج عوامی قوت فیصلہ کریگی کہ لاہور کس کا ہے اور واضح ہو جائے گا کہ لاہور کرپشن کا خاتمہ چاہتا ہے یا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ لاہور صرف پنجاب کے لیے نہیں پورے پاکستان کے لیے ٹریڈ سینٹر ہے، آج پوری دنیا کوپیغام دینا ہے پاکستانی عوام جبر اور ناانصافی کے نظام کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے ہیں، لاہور کا جلسہ فیصلہ کردے گا اب عوام اشرافیہ کی حکومت نہیں چاہتی۔ کروڑوں لوگ اپنا حق لینے کیلئے اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ آج ملک گیر فتح اور ظلم کے خلاف آواز بلند کرنے اور مظلوموں کی مسکراہٹ واپس کرنے کا دن ہے، حق اور باطل کے درمیان معرکہ انقلاب مارچ سے شروع ہوگیا تھا، آج جدوجہد کا پھل دیکھنے کا دن ہے۔ آج پوری دنیا دیکھے گی کہ ہماری جدوجہد کے درخت میں پھل لگ گیا ہے، اب زیادہ وقت نہیں جب پھل کھانے کا وقت آگیا ہے۔
عوامی تحریک کے سربراہ کا کہنا تھا کہ آج اعلان ہوگا شہدا کی دیت نہیں ہوگی، اور ہم خون کا بدلہ خون بدامنی سے نہیں، آئین، قانون اور عدلیہ کی مدد سے چاہتے ہیں۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہدا کا قصاص مانگنے لاہور جا رہا ہوں، آج رات نئی پالیسی کا اعلان کروں گا، انہوں نے اپنی واپسی کا شیڈول بتاتے ہوئے کہا کہ انیس کے بعد بیس اکتوبر کا دن بھی لاہور میں قیام کر کے اکیس اکتوبر کو ان شااللہ دھرنے میں واپس آؤں گا۔
موٹروے ٹول پلازہ پر پہنچنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ ملک میں دوبارہ انتخابات ناگزیر ہوچکے ہیں، اسمبلیاں تحلیل کر کے غیر جانبدار قومی حکومت قائم کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ مینار پاکستان کا جلسہ تمام ریکارڈ توڑ دے گا۔ آج لاہور کے جلسے میں 10 لاکھ لوگوں کے آنے کا امکان ہے۔
خبر ذرائع: http://urdu.dunyanews.tv/index.php/ur/Pakistan/241307
تبصرہ