لاھور: انسداد دہشت گردی کی عدالت نے گلو بٹ کو سانحہ ماڈل ٹاون کیس کی سماعت کے دوران گیارہ سال قید کی سزا سنا دی جبکہ ملزم کو ایک لاکھ سے زائد کا جرمانہ بھی ادا کرنا ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق ماڈل ٹاون لاہور کیس کی سماعت کے دوران آج انسداد دہشت گردی کی عدالت نے گلو بٹ کو گیارہ سال کی سزا اور ایک لاکھ روپے سے زائد جرمانے کی سزا بھی سنا دی جس کے بعد پولیس نے گلو بٹ کو احاطہ عدالت سے گرفتار کر کے جیل منتقل کردیا۔
اس سے قبل آج صبح انسداد دہشت گردی کی عدالت نے مزکورہ کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا جو بعد ازاں سنا دیا گیا۔ کیس کی سماعت کے دوران گلو بٹ کے وکلا نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ گلو بٹ کا جرم ایسا نہیں کہ اس کو دہشت گردی کے زمرے میں لیا جائے اس لئے اس کو بری کردیا جائے تاہم سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ گلو بٹ نے سرکاری اور عوامی املاک کا نقصان کیا ہے اور یہ دہشت گردی کے زمرے میں آتا ہے اس لئے اسے زیادہ سے زیادہ سزا سنائی جائے۔
انسداد دہشت گردی کی عدالت کی سزا سنائے جانے کہ بعد گلو بٹ کو جیل منتقل کردیا گیا۔ گلو بٹ کے وکلا نے سزا سنائے جانے کے بعد میڈیا سے بات چیت کر تے ہو ئے کہا کہ وہ عدالت کے فیصلے کے خلاف اپنا حق استعمال کر تے ہو ئے ہائی کورٹ سے رجوع کریں گئے۔
اس سے قبل گلوبٹ نے اپنی پیشی میں انداز بدلتے ہو ئے صبح سویرے پیشی کے موقع پر عدالت کے سامنے سجدہ کیا اورگاڑیوں کے پوسٹمارٹم اسپیشلسٹ گلو بٹ نے ہاتھ میں تسبیح رکھنے کے بعد امام ضامن بھی باندھ رکھا تھا۔
ذرائع: اے آر وائی نیوز آن لائن
تبصرہ