پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ عمران خان جھوٹے اور مکار حکمرانوں پر سوچ سمجھ کر اعتبار کریں، جوڈیشل کمیشن بنانا اور پھر ان کی رپورٹس کو تسلیم نہ کرنا ان کیلئے معمول کی بات ہے۔ ان حکمرانوں کی کوئی کریڈیبلٹی نہیں، اسی لیے ہم نے انکی کسی یقین دہانی پر دھرنا ختم کرنے کی بجائے از خود فیصلہ کے تحت دھرنے کا دائرہ ملک بھر تک پھیلایا اور اب عوامی دباؤ کے ذریعے انہیں آئین، قانون اور انصاف کے سامنے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دینگے۔ 30 اور 31 اگست کی رات ریاستی اداروں نے زہریلی گیس کی شیلنگ میرے سمیت ہمارے ہزاروں کارکنان پر کی جس کے مضر اثرات سے ابھی تک ہم باہر نہیں نکل سکے، ان تکلیفوں کی کوئی پرواہ نہیں، انقلاب کو اس کی منزل تک پہنچائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر ہوسٹن میں اپنے تین روزہ کنونشنز کے آخری روز پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کے دوران کیا۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ جنوری 2013 کے لانگ مارچ میں بھی اس وقت کے حکمرانوں نے انتخابی اصلاحات، آئین کی عملداری اور بنیادی انسانی حقوق کے تحفظ کے ضمن میں جو تحریری معاہدہ کیا تھا اس سے وہ منحرف ہو گئے تھے۔ اس تلخ تجربہ کو سامنے رکھتے ہوئے حکمرانوں کی آئندہ کسی کٹمنٹ پر اعتماد نہ کرنے کی حکمت عملی اختیار کی ہے اور اپنا مقدمہ براہ راست عوام کی عدالت میں پیش کر دیا ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے پرتپاک استقبال اور کنونشنز میں بھرپور شرکت پر نیویارک، ڈیلاس اور ہیوسٹن میں مقیم پاکستانیوں کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے دل وطن کیلئے مقامی شہریوں سے زیادہ دھڑکتے ہیں، پاکستان عوامی تحریک کی جدوجہد اندرون و بیرون ملک رہنے والے ہر پاکستانی کو ایک پرامن اور آئین و قانون کی بالادستی والے ملک کا تحفہ دینے کیلئے ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم میاں نواز شریف اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کا وعدہ کر کے منحرف ہو گئے، یہ حق اب ہم دلوائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی زرمبادلہ کی فراہمی، سیلاب اور زلزلہ متاثرین کی امداد میں ہمیشہ سب سے آگے ہوتے ہیں اب ان کا کسی کو استحصال نہیں کرنے دینگے۔ میں اب مستقل طور پر پاکستان میں رہائش اختیار کر چکا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ 55 سال علمی، فکری، اخلاقی تربیت کے حوالے سے اہل وطن کی خدمت کی، 8 سال کینیڈا میں رہ کر بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی خدمت کی، دہشتگردی کے خلاف پاکستان کا کامیابی کے ساتھ مقدمہ لڑا، ان 8 سالوں میں پاکستان آنا جانا رہا، اب کبھی کبھی بیرون ملک آنا جانا رہے گا۔ میں نے انقلاب کی جدوجہد شروع کرنے کی جو ذمہ داری قبول کی ہے اسے منطقی انجام تک پہنچا کر ہی دم لوں گا۔
انہوں نے کہا کہ آئین کا آرٹیکل 3 ہر طرح کے استحصال کے خاتمہ کی گارنٹی دیتا ہے، مگر حکمران وی وی آئی پی کلچر کے ذریعے شہریوں کا استحصال اور تذلیل کرتے ہیں۔ اپنی گاڑیوں کے قافلے گزارنے کیلئے سڑکیں بند کرتے ہیں، اپنے نااہل عزیز و اقارب کو اعلیٰ عہدوں پر فائز کرتے ہیں جس کی سزا عوام، ملک اور خزانے کو مل رہی ہے، ملک قرضوں کی چکی میں پس رہا ہے مگر بے رحم حکمرانوں کو کوئی ترس بھی نہیں آتا۔ اب ووٹ کی طاقت سے ان کے سیاسی وجود کا خاتمہ کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ انقلاب مایوسی کے اندھیروں میں امید کی کرن ہے۔ وی آئی پی کلچر ختم کرنے کیلئے نئی قانون سازی کی ضرورت نہیں، بلکہ آئین کا آرٹیکل 3 نافذ کر دیا جائے تو وی آئی پی کلچر ختم ہو جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ عوام کا مینڈیٹ لیکر آنے والی نام نہاد جمہوری حکومتیں خاندانی راج قائم کر لیتی ہیں اسی لیے عوام انتخابات کے چند ماہ بعد ہی تبدیلی کی تحریک شروع کر دیتے ہیں۔
تبصرہ