حکمرانوں کا دامن صاف ہے تو سانحہ ماڈل ٹاؤن پر بننے والے کمیشن کی رپورٹ کیوں دبائے بیٹھے ہیں۔ ڈاکٹر طاہرالقادری

پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے لندن میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم حوصلہ ہارنے والے نہیں، نظام اور حکومت گرانے کیلئے صرف حکمت عملی بدلی ہے۔ انہوں نے ایک موقع پر کہا کہ حضرت موسیٰ علیہ السلام کی آرام طلب نافرمان قوم من و سلویٰ کھاتی تھی، سری پائے، نہاری اور لسی پر خوش تھی ان کے ہلکے پھلکے انداز گفتگو پر شرکائے کنونشن نے قہقہے اور گو نواز گو کے نعرے لگائے۔ لندن کے ساؤتھ ہال میں ورکنگ ڈے کے باوجود 2000 سے زائد کارکن اور‎ UK میں مقیم پاکستانی شہری شریک ہوئے۔ حال کھچا کھچ بھر گیا، کارکنوں نے ہال میں آمد پر ڈاکٹر طاہر القادری کا پرتپاک استقبال کیا۔ اس موقع پر سربراہ عوامی تحریک نے ممبر سازی مہم کا باضابطہ آغاز کیا اور کہا کہ پورے یورپ میں پاکستان عوامی تحریک کی تنظیمیں فعال بنائی جائینگی۔ انہوں نے کامیاب تنظیمی دورہ امریکہ کے حوالے سے بھی شرکائے کنونشن کو آگاہ کیا اور کہا کہ جس جگہ بھی گیا ہوں عوام دشمن حکمرانوں اور ظالمانہ نظام کے خلاف آواز اٹھانے پر لوگوں نے خوشی کا اظہار کیا۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے اسلام آباد کے دھرنے سے متعلق شرکائے کنونشن کو تفصیلات سے آگاہ کیا اور کہا کہ ظلم کے نظام کے خاتمہ اور حکومت گرانے کیلئے نئی حکمت عملی کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں دھرنے کا دائرہ ملک بھر تک پھیلا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا راستہ روکنے کیلئے حکمران نت روز نئے ہتھکنڈے استعمال کر رہے ہیں، کبھی ورانٹ گرفتاری نکلوا کر، کبھی اشتہاری قرار دینے کی خبریں چھپوا کر لیکن ہم ڈرنے، جھکنے اور پیچھے ہٹنے والے نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح ڈاکٹر اپنے مریض کی جلد صحت یابی کیلئے مختلف ادویات اور نسخے تبدیل کرتا ہے تاکہ مریض صحت یاب ہو جائے اسی طرح پاکستان کے جمہوری نظام کو لاحق ’’بیماریاں‘‘ دور کرنے کیلئے ہم مختلف انداز اور حکمت عملی کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ ہمارے اتحادی ہمارے لیے بہت اہم ہیں سب رابطے میں ہیں، آئندہ کی انتخابی حکمت عملی مشاورت سے طے کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ جلسہ، جلوس اور احتجاجی پروگرام کے حوالے سے ہر جماعت اپنے فیصلے آزادی سے کر رہی ہے۔ انہوں نے لندن میں شرکائے کنونشن سے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی وجہ سے پاکستان کا ہر شہری غم و غصہ کی حالت میں ہے، حکمران شفاف تحقیق کی راہ میں روڑے اٹکا رہے ہیں، اس حد تک خوفزدہ ہیں کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن پر اپنے ہی بنائے ہوئے جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کو شائع کرنے سے بچنے کیلئے عدالت سے سٹے آرڈر لیے بیٹھے ہیں۔ قوم ان سے پوچھنا چاہتی ہے اگر تمہارا دامن صاف ہے تو پھر جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کو کیوں چھپا رہے ہو؟ دریں اثناء قائد پاکستان عوامی تحریک ڈاکٹر طاہرالقادری کے میڈیا ایڈوائزر محمد نور اللہ نے وضاحت کی کہ عمران خان سے راستے جدا کرنے کی بات ڈاکٹر طاہرالقادری نے کسی جگہ نہیں کی۔ تحریک انصاف کی قیادت کے ساتھ پہلے کی طرح ورکنگ ریلشن شپ قائم ہے۔

تبصرہ