لاہور (23 نومبر 2014) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے بھکر کے جمیل سٹیڈیم میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں کمزوروں اور طاقتوروں کے درمیان فیصلہ کن جنگ کا آغاز ہوچکا، حکمران خزانہ لوٹتے اور قانون توڑتے ہیں، اب طاقتوروں سے حق چھیننے کا وقت آ گیا، ضمانت دیتا ہوں دو تہائی اکثریت دیں، دہشتگردی، فرقہ واریت ختم کر کے قوم کو تسبیح کے ایک دانے میں پرو دونگا، شیعہ سنی اور فرقہ واریت کی بات کرنے والے کو مسترد کر دیں، ایک دوسرے کو کافر قرار دینے کے کلچر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے، انقلاب کے بعد سب سے زیادہ طاقتور اقلیتیں اور وہ طبقات ہونگے جو آج سب سے زیادہ کمزور ہیں، پاکستان عوامی تحریک کی انقلابی جدوجہد میں 30 شہیدوں میں سے 2 شہیدوں رفیع اللہ اور عبدالمجید کا تعلق بھکر سے ہے، ہم ان شہیدوں اور بھکر کے عوام کو سلام پیش کرتے ہیں۔
ڈاکٹر قادری نے کہا کہ میاں نواز شریف نے 1990 میں بھکر کو پیرس بنانے کا اعلان کیا اور بھوک، پیاس بانٹی، طبی سہولتیں نہ ہونے کی وجہ سے سب سے زیادہ بچے جنوبی پنجاب میں مررہے ہیں، کسان سب سے بری حالت میں ہیں، تعلیم، صحت کی برائے نام سہولتیں بھی نہیں ہیں، بھکر میں ڈاکٹرز کی درجنوں اسامیاں خالی ہیں، ن لیگ کے دور میں جنوبی پنجاب کی بھوک اور پسماندگی میں اضافہ ہوا، انہوں نے ورلڈ بینک کے 2010 کے ایک سروے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ لاہور کے ایک شہری پر حکومت سالانہ 35 ہزار اور بھکر کے شہری پر 900 خرچ کرتی ہے، یہ ظلم اور ناانصافی ہے اور کمزوروں کو اب سر اٹھا کر اس ظلم کا مقابلہ کرنا ہو گا، ہمارے دھرنے نے سوئی قوم کو جگایا اور سر اٹھا کر چلنے کی ہمت دی، یہ جنگ اس ظلم کے نظام کے خاتمہ تک جاری رہے گی۔
پاکستان عوامی تحریک کے اتحادی رہنما علامہ ناصر عباس اور صاحبزادہ حامد رضا نے کارکنوں کی بڑی تعداد کے ہمراہ جلسہ میں شرکت کی اور ڈاکٹر طاہرالقادری نے دونوں رہنمائوں کو گلے سے لگا کر سٹیج پر ان کا استقبال کیا، شرکائے جلسہ نے دونوں اتحادی جماعتوں کے رہنمائوں کا والہانہ نعروں سے استقبال کیا، جلسہ سے علامہ ناصر عباس، صاحبزادہ حامد رضا، خرم نواز گنڈا پور، غلام مصطفی کھر، نذر عباس کہاوڑ، عامر فرید کوریجہ، افضل سعیدی، عائشہ بشیر، عرفان یوسف نے خطاب کیا، پاکستان عوامی تحریک کی سپریم کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر حسن محی الدین بھی جلسہ میں خصوصی طور پر شریک ہوئے، شرکائے جلسہ اور سیاسی، سماجی حلقوں نے جلسہ کو بھکر کی تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ قرار دیا۔
وحدت المسلمین کے سربراہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ ظلم کے خاتمے اور باشعور معاشرے کی تشکیل کیلئے مشترکہ جدوجہد جاری رکھیں گے اور کہا کہ ہم مرد ہیں اور مردوں کی طرح ڈاکٹر طاہرالقادری کا ساتھ دینگے، صاحبزادہ حامد رضا نے وزیراعلیٰ پنجاب کو قاتل اعلیٰ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اب ظلم کا نظام نہیں چلے گا، شہیدوں کے گرنے والے ایک ایک خون کے قطرے کا حساب ان ظالموں کو دینا پڑے گا۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے بھکر سے انتخابی جدوجہد کا باقاعدہ آغاز اور عوامی تحریک کے منشور کا باضابطہ اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک اقتدار میں آ کر بے گھروں کو گھردے گی اورانتہائی غریب خاندانوں کو آدھی قیمت پرکھانے پینے کی اشیاء اور بجلی کے آدھے بل حکومت دے گی، ڈاکٹر طاہرالقادری نے اس موقع پر پی پی 48 سے پاکستان عوامی تحریک کے امیدوار نذر عباس کہاوڑ کی دستار بندی کی اور کہا کہ یہ جیت کی مبارکباد ہے، انہوں نے پی پی 48 کے عوام سے کہا کہ نذر عباس کو ووٹ دیتے وقت ڈاکٹر طاہرالقادری کا چہرہ ذہن میں رکھنا، اس موقع پر انہوں نے 25 نومبر کو ضلع بھکر دلیوالہ میں دھرنا دینے کا اعلان بھی کیا اور کہا کہ 24 نومبر کا پورا دن وہ بھکر میں قیام کرینگے، انہوں نے کہا کہ شریف اقتدار میں سب سے زیادہ کسان پس رہا ہے، کسان نے پچھلے سال چاول 2600 روپے من بیچا آج کوئی 1200 میں اس کا خریدار نہیں، گریٹر تھل کینال کو مکمل ہوئے 5سال ہو چکے مگر حکمران اسے پانی نہیں دے رہے، تھل کینال کا 50 فیصد پانی وڈیرے چوری کر لیتے ہیں، ٹیل کا شتکار پانی سے محروم رہتا ہے وہ حق کیلئے آواز نکالے تو اسے جھوٹے مقدمات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، ہماری تحریک غریبوں، مظلوموں کے دلوں سے خوف دور کرنے کیلئے ہے، میں اللہ اور رسول کو خوش کرنے کیلئے غریبوں کے حقوق کی جنگ لڑرہا ہوں، اللہ ٹوٹے ہوئے اور غمزدہ دلوں میں رہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے بھکر کے عوام سے تھل میڈیکل یونیورسٹی بنانے کا اعلان کیا آج تک ایک اینٹ نہیں دی، عوام ان جھوٹے حکمرانوں کو مسترد کر دیں، ڈسٹرکٹ ہسپتال بھکر میں بنیادی سہولتیں نہیں ہیں، سٹی سکین تک نہیں یہاں کے لوگ 5 گھنٹے کا سفر طے کر کے ملتان نشتر ہسپتال جاتے ہیں، میں پوچھتا ہوں وزیراعلیٰ پنجاب سے اگر آپ کے پاس رنگ روڈ لاہور کیلئے 50 ارب ہیں میٹرو بس لاہور کیلئے 30 ارب ہیں، میٹرو بس راولپنڈی کیلئے 40 ارب ہیں تو بھکر کے غریب عوام کو صاف پانی دینے کیلئے اور یہاں ہسپتالوں کو دوائیاں دینے کیلئے پیسے کیوں نہیں ہیں؟ ایک تھل ٹیکسٹائل مل تھی جس کی ایک شفٹ میں 5 ہزار ورکر کام کرتے تھے وہ بند ہو گئی، ہزاروں خاندانوں کا روزگار ختم ہو گیا، وزیراعلیٰ بتائیں 7سالوں میں بھکر میں کتنی انڈسٹری لگائی، کتنی بیروزگاری کم کی، کتنی مہنگائی کم کی، کتنی بے انصافی کم کی، لاہور اور بھکر کے عوام میں امتیاز کیوں؟ ہمارا انقلاب وسائل کی منصفانہ تقسیم اور پسماندہ علاقوں کی محرومیاں دور کرے گا، انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کے پاس وی وی آئی پیز کے سکواڈ کیلئے 44 ملین کی گاڑیاں خریدنے کے پیسے ہیں مگر بھکرکے عوام کو صاف پانی دینے کیلئے نہیں۔
انہوں نے کہا کہ بے زمین کاشتکاروں کو 5 سے 10 ایکڑ مفت زمین اور کاروبار کیلئے سستے قرضے دینگے، خواتین کو گھروں میں چھوٹی انڈسٹری لگا کر دینگے، انہیں خودمختار بنائینگے ان کی محتاجی دور کرینگے، ڈرے ہوئے لوگوں کو دھرنے نے ہمت دی، انہوں نے کہا کہ ظالمانہ نظام میں حکمران 5کروڑ کی گھڑی باندھتے ہیں اور غریب کے پاس کھانے کیلئے روٹی نہیں، انہوں نے کہا کہ ضلع بھکر میں لاکھوں ایکڑ اراضی بااثر خاندانوں نے فرضی ناموں پر الاٹ کروالی، الاٹمنٹ سکینڈل کی اعلیٰ سطحی چھان بین کروا کر یہ زمینیں اس ضلع کے اصل رہائشیوں کو الاٹ ہونی چاہئیں، شرکائے جلسہ نے گو نواز گو اور انقلاب زندہ باد کے نعرے لگائے۔
انہوں نے کہا کہ کمزوروں کو اب اٹھنا ہو گا اس ظالمانہ نظام میں بیٹیاں گھر بیٹھے بوڑھی ہو جاتی ہیں والدین کے پاس ہاتھ پیلے کرنے کیلئے پیسے نہیں ہوتے، نوجوان ڈگریاں ہاتھ میں لیے پھر رہے ہیں کوئی ان کا پرسان حال نہیں، انقلاب کی کامیابی کے بعد ہم دکھی انسانیت کا سہارا بنیں گے، ان کے چہرے کے رونق بنیں گے، انہیں زندگی اور ترقی کی دوڑ کاحصہ بنائینگے۔
تبصرہ