ملک لٹیروں، وڈیروں کے نرغے میں، قبضہ چھڑوانے کیلئے آخری سانس
تک لڑوں گا، بھکر میں دھرنے سے خطاب
ایسے نظام پر کروڑ بار لعنت جس میں غریب کا بچہ بھوکا مرے او ر امیروں کے گھوڑے، کتے
کروڑوں کا بجٹ کھائیں
جنوبی پنجاب کے سفر میں ٹوٹے راستے اور جھگیاں دیکھیں، لاہور اور اسلام آباد کے حکمرانوں
کیا یہاں انسان نہیں بستے؟
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ پاکستان عوامی تحریک کی دو تہائی اکثریت کے ساتھ حکومت آئی تو پہلے مہینے پانی، بجلی، گیس کے آدھے بل غریب عوام کو ملیں گے، 90دن کے اندر اندر ڈپو قائم کیے جائینگے جہاں غریب شہریوں کو آٹا، چاول، چینی، گھی، دالیں، کپڑا، تیل آدھی قیمت پر ملے گا۔ ہائیکورٹ کا بنچ ضلع اور سپریم کورٹ کا بنچ ڈویژن کی سطح پر قائم ہو گا، سیشن جج کی عدالتیں تحصیل کی سطح پر لگیں گی، بلدیاتی نظام کو اتنا مضبوط بنا دینگے کہ ایم این اے اور ایم پی اے ان پر رشک کرینگے۔ زیادتی کی صورت میں ایس ایچ او 24 گھنٹے کے اندر ایف آئی آر درج کرنے میں ناکام رہا تو نوکری سے جائے گا، ضلع کے اندر ضلعی حکومتیں اور اسمبلیاں بنیں گی، پوری دنیا کے نظام کے مطالعہ کے بعد میں نے ایک ایسا نظام وضع کر لیا ہے جس میں کوئی کسی کی حق تلفی نہیں کر سکے گا اور نہ ہی عدل و انصاف کی فراہمی اور وسائل کی تقسیم کسی کا صوابدیدی اختیار ہونگے، میں سوچ رہا ہوں کہ اپنا گھر، ڈیرہ اور انتخابی حلقہ بھکر کو بنا لوں، کسی شہری کو اپنے کام کاج کیلئے ضلع یا ڈویژن سے باہر جانے کی ضرورت پیش نہیں آئے گی۔ وہ گزشتہ روز ضلع بھکر دلے والا میں پاکستان عوامی تحریک کے دھرنے کے شرکاء سے خطاب کر رہے تھے۔ دھرنے میں ہزاروں کی تعداد میں کارکن اور عوام شریک ہوئے، پاکستان عوامی تحریک کی سپریم کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر حسن محی الدین، خرم نواز گنڈاپور، پی پی 48 کے امیدوار نذر عباس کہاوڑ، بشارت جسپال، فیاض وڑائچ و دیگر مقامی عہدیداران بڑی تعداد میں موجود تھے۔
انہوں نے بھکر کے عوام سے کہا کہ آپ نذر عباس کو نہیں جتوائیں گے بلکہ انقلاب کی کامیاب جدوجہد میں میرا ساتھ دینگے۔ انہوں نے کہا کہ ملک لٹیروں، وڈیروں کے نرغے میں ہے یہ قبضہ چھڑوانے کیلئے آخری سانس تک لڑوں گا، ایسے نظام پر کروڑ بار لعنت جس میں غریب کے بچے کے قتل پر پرچہ درج نہ ہو، غریب کے بچے بھوک سے مریں اور امیروں کے گھوڑے کتے کروڑوں کا بجٹ کھائیں، جنوبی پنجاب کے سفر میں ٹوٹے راستے اور جھگیاں دیکھیں، میں پوچھتا ہوں لاہور اسلام آباد کے حکمرانوں کیا یہاں انسان نہیں بستے؟ 14 شہداء کے قاتل دندناتے پھر رہے ہیں اور انصاف مانگنے والوں کے وارنٹ نکل رہے ہیں، مجھے اقتدار اور پیسے کی لالچ نہیں یہ سب کچھ میرے جوتے کی نوک پر ہے، غریب کا چولہا جلے، غریب کے بچے کو روزگار، انصاف، صاف پانی، روٹی، دوائی ملے بس یہی میرا لالچ ہے، غریبوں کے حق کیلئے آخری سانس تک لڑوں گا۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ میں شدید علیل ہوں پوری دنیا میں موجود مجھ سے پیار کرنے والے ڈاکٹرز آرام کا مشورہ دے رہے ہیں، مگر میرا دل غریب عوام کے دکھ درد کی آگ میں جل رہا ہے، یہ جنگ جو کمزوروں نے طاقتوروں کے خلاف شروع کی ہے اسے منطقی انجام تک پہنچاؤں گا۔ ریڈ زون اسلام آباد میں ہم پر زائد المعیاد آنسو گیس کے شیل برسائے گئے طبیعت کی خرابی 30 اگست کی رات کی شیلنگ کا تحفہ ہے، اللہ نے زندگی غریبوں کیلئے دی، آخری سانس تک لڑتا رہوں گا۔ ڈاکٹر طاہر القادری جنوبی پنجاب کے غریب عوام کی حالت زار کا ذکر کرتے ہوئے آبدیدہ ہو گئے اور کہا کہ یہاں کے غریب عوام کو ہانکا جا رہا ہے۔ انہیں یہ بھی پتہ نہیں ہوتا کہ وہ جسے ووٹ کی پرچی دے رہے ہیں وہ لاہور اور اسلام آباد جا کرکیا کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک کی انقلابی جدوجہد غریب کو اسکا حق دلوانے کیلئے ہے، قائداعظم نے پاکستان اس لیے بنایا تھا کہ ہر امیر اور غریب کو بلاتفریق اس کا حق ملے مگر چند لٹیروں، وڈیروں اور حرام خوروں نے پورے نظام کو یرغمال بنا رکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایسا جمہوری نظام چاہتے ہیں جس میں حق کیلئے آواز بلند کرنے والوں پر کوئی بھی حکومت لاٹھیاں برسانا دور کی بات ایسا سوچنے کی بھی جرات نہ کر سکے۔ دوسروں کی حب الوطنی پر انگلی اٹھانے والے موجودہ حکمرانوں نے اپنے اقتدار کا ہر دن آئین پامال کرنے میں گزارا، حکمران بتائیں الیکشن کمیشن کو اکھاڑا کیوں بنا رکھا ہے اور لوکل گورنمنٹ سسٹم کے آئینی نظام سے انہیں چڑ کیوں ہے۔ کیا جمہوریت اسے کہتے ہیں کہ وزیراعظم یا وزیراعلیٰ سیاہ و سفید کے مالک اور خزانے پر سانپ بن کر بیٹھ جائے؟ انہوں نے کہا کہ ہمارا انقلاب عوام کو اقتدار اور وسائل میں براہ راست حصہ دار بنائے گا۔
انہوں نے خواتین پر تشدد کے عالمی دن کی مناسبت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں دیگر صوبوں کی نسبت خواتین سب سے زیادہ ظلم اور استحصال کا شکار ہیں، خواتین کا واحد فرسٹ ویمن بینک حکمرانوں کی کرپشن اور اقربا پروری کی وجہ سے دیوالیہ ہو چکا ہے، بینک خواتین کی فلاح و بہبود کیلئے بنایا گیا تھا مگر بھاری مشاہروں پر سفارشی بھرتیوں نے اس کا دیوالیہ نکال دیاگیا، یہ حکمران مسلط رہے تو ہر کارپوریشن، ادارے اور بینک کا دیوالیہ نکلے گا، ان کا اقتدار سے بے دخل ہو جانا ہی ملک اور قوم کے مفاد میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ 30 نومبر کے تحریک انصاف کے جلسے کا باضابطہ دعوت نامہ ملنے پر پارٹی کے فورم پر مشاورت کرینگے تاہم تحریک انصاف کے رہنما رابطے میں ہیں، اختلاف کی خبریں سازشی عناصر کے ذہنوں کی پیداوار ہیں۔
تبصرہ