فوجی اقتدار کا حصہ بننے والوں کو فوجی عدالتوں پر اعتراض نہیں کرنا چاہیے، خرم نواز گنڈا پور
لاہور (29 دسمبر 2014) پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ پارلیمانی لیڈر شپ فوجی عدالتوں کے مسئلہ پر ابہام پیدا نہ کرے، دہشت گردی کی عدالتوں کے سیاسی استعمال نے فوجی عدالتوں کی ضرورت پیدا کی۔ فوجی اقتدار کا حصہ بننے والوں کو فوجی عدالتوں پر اعتراض نہیں کرنا چاہیے۔ وہ گزشتہ روز گلگت بلتستان سے آئی ہوئی رکن صوبائی اسمبلی آمنہ انصاری سے گفتگو کر رہے تھے۔ آمنہ انصاری نے پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹریٹ کا دورہ کیا اور منہاج القرآن کی لائف ممبر شپ اختیار کی۔
اس موقع پر آمنہ انصاری نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ظلم ہوا اور انصاف نہ ملنا اس سے بڑا ظلم ہے، انہوں نے کہا کہ طاقت کے وحشیانہ استعمال سے انتہائی رویے جنم لیتے ہیں، انہوں نے کہا کہ ن لیگ کے موجود ہ دور حکومت میں ملک اور عوام نے بہت دکھ اٹھائے، آمنہ انصاری نے دہشت گردی کے خاتمہ اور عوام کے آئینی حقوق کی بحالی کیلئے ڈاکٹر طاہرالقادری کی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کیا اور انکی صحت یابی کیلئے دعا کی، اس موقع پر سیکرٹری کوارڈینیشن ساجد بھٹی اور عابد حسین استوری بھی موجود تھے۔
خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ جن سیاستدانوں کا دامن صاف ہے انہیں فوجی عدالتوں سے نہیں ڈرنا چاہیے، انہوں نے کہا کہ اسلام آباد اور پنڈی کی دو عدالتوں میں صرف 15 فی صد دہشت گردی کے حقیقی کیس زیر سماعت ہیں، 85 فی صد سیاسی نوعیت کے کیسز ہیں ان میں دہشت گردی کے 10 کیسز سربراہ عوامی تحریک ڈاکٹر طاہرالقادری اور عمران خان کے خلاف ہیں، انہوں نے کہا کہ حکمران اگر حقیقی معنوں میں قومی اتفاق رائے چاہتے ہیں تو بلا تاخیر سیاسی بنیادوں پر قائم کئے جانے والے دہشت گردی کے کیسز غیر مشروط طور پر واپس لیں۔
تبصرہ