لاہور (8 اپریل 2015) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کینیڈا سے ویڈیو لنک پر عوامی تحریک کے آل پاکستان ورکرز کنونشن سے براہ راست خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک واحد جماعت ہے جس نے مرکزی قیادت کے انتخاب کیلئے یونین کونسل کے کارکنان کو ووٹ کے استعمال کا حق دیا۔ انہوں نے نو منتخب عہدیداروں ڈاکٹر رحیق عباسی، خرم نواز گنڈا پور ودیگر کو انکے انتخاب پر مبارک دی اور ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کارکنوں نے انقلاب کیلئے لازوال قربانیاں دیں، مجھے اپنے کارکنوں کی قربانیوں پر فخر ہے، ہم کرسی کیلئے نہیں بلکہ 18 کروڑ مسائل کا شکار عوام کو ان کے آئینی حقوق دلوانے کی جدوجہد کر رہے ہیں۔ ہم جس عظیم مقصد کیلئے برسرپیکار ہیں اس میں ہار نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔ آخری سانس اور فتح تک میں اور میرے کارکن ظالمانہ نظام سے لڑیں گے، علاج سے مطمئن ہوں جو ابھی جاری ہے حتمی ٹیسٹ اپریل کے آخر یا مئی کے پہلے ہفتے میں ہونگے۔ مکمل صحت یابی کے بعد پہلا سفر پاکستان کا کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی کی منتخب قیادت اپنی ساری توجہ عوامی تحریک کو گراس روٹ پر آرگنائز کرنے اور متحرک کرنے کے یک نکاتی ایجنڈے پر مرکوز کرے۔ کارکنوں کی عزت پر کوئی کمپرومائز نہیں کروں گا۔ ہر کارکن میرا بیٹا ہے اور ہر کارکن کی رائے کا احترام کیاجائے۔ انہوں نے کہا کہ میں لاکھوں کارکنان کو مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ جنہوں نے دھرنے کے اختتام پر حکمرانوں کے سپانسرڈ منفی پروپیگنڈے کو مسترد کیا اور اپنی صفوں میں مثالی اتحاد قائم کیا۔ انہوں نے کہا کہ عوامی تحریک عوام کی امید ہے، استحصالی نظام کو بدلنے کیلئے اور انقلاب برپا کرنے کیلئے ہم اپنے موقف سے پیچھے ہٹے نہ ہی کوئی طاقت ہمیں ہٹا سکتی ہے۔ ہماری ثابت قدمی کے باعث ہمارے مخالفین نے ہم پر جتنی بھی الزام تراشی کی تھی وہ اپنی موت آپ مر چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دھرنے کے دوران عوامی تحریک نے ملکی سیاسی تاریخ میں ایک روشن باب رقم کیا، 70دن کے دھرنے میں اگر کارکن میرے ساتھ تھے تو میں بھی ایک لمحہ کیلئے ان سے جدا نہیں ہوا۔
انہوں نے کہا کہ تحریک منہاج القرآن اور عوامی تحریک کی فکری تحریک میں اب شہداء کا لہو بھی شامل ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بے گناہوں کا خون بہانے والوں کی رعونت میں اضافہ ان کی رسی دراز ہونے کی نشانی ہے فرعون بھی غرق ہونے تک بڑا پراعتماد تھا۔ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کے خون کو نہ بھول سکتا ہوں نہ معاف کر سکتا ہوں، خون کے ایک ایک قطرے کا حساب لینگے۔ جھوٹی جے آئی ٹی کے ذریعے جتنے بھی ڈرامے ہو رہے ہیں ان پر نظر ہے۔ جوڈیشل کمیشن نے قاتلوں کے چہروں سے نقاب اٹھا دئیے۔ مزید کس تفتیش کی ضرورت ہے ؟ انہوں نے کہا کہ کارکن ہر سطح پر بلدیاتی انتخابات میں ڈٹ کر حصہ لیں، گلگت بلتستان کے انتخابات میں بھی بھرپور توجہ دیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری جنگ ظالمانہ نظام اور اس نظام کو تحفظ دینے والوں کے خلاف ہے۔ میرا دل چاہتا ہے کہ ایک لمحہ کی تاخیر کے بغیر پاکستان پہنچ جاؤں، جب تک دم میں دم ہے ظلم کے نظام کو بدلنے کیلئے لڑتا رہوں گا۔
انہوں نے کہا کہ جس ملک کے غریب شہری کو تعلیم، صحت، روزگار نہیں ملتا، کھانے کیلئے عزت کے دو نوالے نہیں ملتے انصاف نہیں ملتا، تھانوں میں تذلیل ہوتی ہے، عمریں گزر جاتی ہیں اور مقدمات کے فیصلے نہیں ہوتے، طاقتور انصاف خرید لیتے ہیں جبکہ غریب اپنی جمع پونجی خرچ کر کے تاریخیں بھگتتے رہ جاتے ہیں۔ ایسے ظالمانہ نظام کے ہوتے ہوئے میں اور میرے کارکن کیسے خاموش رہ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کارکن عوامی تحریک کے 10 نکاتی ایجنڈے کی روشنی میں گلی گلی جائیں اور عوام کو ظالم حکمرانوں اور ظالم نظام کے خلاف آواز اٹھانے پر آمادہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہر کارکن عوامی تحریک کا ترجمان اور سفیر بن کر گلی گلی جائے۔ پاکستان عوامی تحریک ہی انقلاب لائے گی اور ظالموں کو ان کے انجام تک پہنچائے گی۔
Part 01
Part 02
تبصرہ