شہدائے ماڈل ٹاؤن کی یادگار کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے
خطاب، شہداء کے لواحقین شریک ہوئے
تقریب سے ڈاکٹر رحیق عباسی نے بھی خطاب کیا، شہداء کے لواحقین کیلئے ظہرانہ کا
اہتمام کیا گیا
لاہور (5 جون 2015) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری کی اہلیہ نے شہدائے ماڈل ٹاؤن و انقلاب مارچ کی یادگار کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جے آئی ٹی نے قاتلوں کو کلین چٹ دے کر ہمارے زخم تازہ کر دئیے، شہداء کے لواحقین سے وعدہ ہے جب تک سانس باقی ہے انصاف کیلئے جدوجہد جاری رکھیں گے۔ شہداء کے عظیم اور صبر و ہمت والے لواحقین کی استقامت کو سلام پیش کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ یہ شہیدوں کا خون ہے رائیگاں نہیں جائے گا، سنگ بنیاد پاکستان عوامی تحریک اور تحریک منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ میں رکھا گیا، تقریب میں مرکزی صدر ڈاکٹر رحیق عباسی، امیر تحریک صاحبزادہ فیض الرحمن درانی، بریگیڈیئر (ر) اقبال، ویمن لیگ کی صدر فرح ناز، جواد حامد، راجہ زاہد، حافظ غلام فرید و دیگر رہنماؤں نے بھی تقریب سے خطاب کیا، شہداء کے لواحقین اور زخمیوں کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیا گیا۔ سنگ بنیاد ڈاکٹر طاہرالقادری کی اہلیہ نے شہداء کے خاندان کے افراد اور زخمیوں کے ہمراہ رکھا اور شہداء کیلئے خصوصی دعا بھی کی گئی، رقت آمیز دعا سے ہر آنکھ اشکبار ہو گئی۔
ڈاکٹر طاہرالقادری کی اہلیہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نمرود اور فرعون نے بھی اپنا اقتدار بچانے کیلئے قتل عام کروایا تھا مگر وہ احتساب اور انجام سے نہ بچ سکے۔ حکمرانوں کے خزانوں میں اتنا پیسہ نہیں کہ وہ ڈاکٹر طاہرالقادری کے باہمت اور پرعزم کارکنوں کو خرید سکیں، سانحہ ماڈل ٹاؤن پوری دنیا کیلئے ایک درد ناک اور المناک واقعہ ہے۔ حکمرانوں نے بے گناہوں کا خون بہا کر اپنے چہروں پر جو سیاہی ملی اس کے داغ قیامت تک نہیں دھلیں گے۔ 17 جون کو ریاستی ادارے پولیس نے بے گناہوں کو قتل کیا حالانکہ انہوں نے معصوم لوگوں کو تحفظ دینے کا حلف اٹھا رکھا تھا۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کی عدالتیں قاتل پولیس والوں کی جھوٹی گواہیوں کو عوامی تحریک کے کارکنوں کو سزائیں سنا رہی ہیں جس کا دلی دکھ ہے۔ تقریب میں جن شہداء کے خاندان کے افراد نے شرکت کی ان میں شہید عمر صدیق، تنزیلہ امجد، شازیہ مرتضیٰ، محمد اقبال، عاصم حسین، غلام رسول، حکیم صفدر حسین، محمد رضوان، حافظ خاور محمود، رفیع اللہ، ڈاکٹر محمد الیاس، عبدالمجید، سیف اللہ چٹھہ، رفیع اللہ نیازی، گلفام، شہید محمد آصف شامل ہیں۔
تبصرہ