ایتھنز (نوید سحر) گزشتہ سوموار بعد از نماز مغرب منہاج القرآن انٹرنیشنل یونان ریندی میں 17 جون 2014 ماڈل ٹاؤن میں شہید ہونے والے منہاج القرآن کے کارکنان کے حوالے سے ایک خصوصی محفل کا انعقاد کیا گیا جس کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن پاک اور نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ہوا۔ تلاوت کی سعادت حافظ محمد نواز ہزاروی جبکہ بارگاہ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں ناصر اکبر نے حاصل کی۔ محفل میں نقابت کے فرائض غلام سرور نے ادا کئے۔
اس موقع پر ماسٹر رفیق اعجاز، ملک ضیاء مچھوڑا، غلام حیدر سیال، اشیر حیدر، غلام مرتضی قادری، چوہدری شبیر دھامہ اور چوہدری محمد اسلم نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 17 جون کو سانحہ ماڈل ٹاؤن لاہور میں بپا کی جانے والی دہشت گردی اور قتل وغارت گری کو کبھی بھلایا نہیں جا سکتا۔ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی رہائش گاہ اور منہاج القرآن سیکرٹریٹ پر ہونے والا پولیس حملہ ریاستی دہشت گردی، قتل وغارت گری اور حکومتی بربریت وتشدّد کی بدترین مثال ہے، جس میں نہتے اور پرامن شہریوں پر براہ راست گولیاں چلائی گئیں۔ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ نہتی خواتین کو بھی براہ راست گولیوں کا نشانہ بناتے ہوئے شہید کردیا گیا اور قرآن مجید کی بھی بے حرمتی کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن لاہور کی شدید الفاظ میں جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ عوام کے جان ومال کا تحفظ، آزادی اظہار اور پرامن احتجاج کا عوامی حق حقیقی جمہوریت کے ناگزیر تقاضے ہیں۔ پرامن اور نہتے شہریوں پر ظلم وبربریت ایک ایسا عمل ہے جو اسلامی، آئینی، قانونی، جمہوری اور بین الاقوامی اقدار کی دھجیاں اْڑانے کے مترادف ہے۔ اس طرح کے کسی واقعے کو قطعی برداشت نہیں کیا جاسکتا اور اس کے ذِمہ داران کو اقتدار میں رہنے کا کوئی حق نہیں۔
پروگرام میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے سیاسی، سماجی و مذہبی افراد نے شرکت کی۔ پروگرام کے اختتام پر شہداء ماڈل ٹاؤن کے درجات کی بلندی کے دعا کی گئی اور حاضرین محفل میں پرتکلف کھانا تقسیم کیا گیا۔
تبصرہ