ایف بی آر کے افسروں کے اثاثے ڈیکلیئرکرنے کے فیصلہ کا خیر مقدم
کرتے ہیں
اثاثے ڈیکلیئر کرنے کے حکم نامے کا اطلاق پٹواری سے ڈی سی او تک ہونا چاہیے:راجہ زاہد
ہر گاڑی بنگلے والے سے اس کی آمدن پوچھی جائے، تسلی بخش جواب نہ ملنے پر اثاثے ضبط
کر لیے جائیں
لاہور (20 جولائی 2015) پاکستان عوامی تحریک لاہور کے صدر راجہ زاہد نے کہا ہے کہ ایف بی آر کے افسروں کے اثاثے ڈیکلیئرکرنے کے فیصلہ کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ اس حکمنامے کا اطلاق ہر پٹواری سے ڈی سی او تک ہونا چاہیے ہر گاڑی اور بنگلے والے سے اس کی آمدن کا ذریعہ معلوم کیا جائے۔ تسلی بخش جواب نہ ملنے کی صورت میں ایسے تمام ناجائز اثاثے بحق سرکار ضبط کر لیے جانے چاہیءں، اس کے دو فوائد ہونگے ایک تو پاکستان کا سارا قرضہ اتارنے کیلئے وسائل دستیاب ہونگے، دوم کرپٹ عناصر کی نسلیں بھی آئندہ اپنی آمدن سے زائد اخراجات کرنے اور لوٹ مار کرنے کی جرات نہیں کرینگی۔ انہوں نے کہا کہ اثاثہ جات کی چھان بین کیلئے حکومت کے ماتحت ادارے ایمانداری سے اپنا کام نہیں کر سکیں گے اس کیلئے ایک آزاد، خودمختار، ایماندار افسران پر مشتمل کمیشن تشکیل دیا جائے جو چھان بین کا کام اپنی نگرانی میں مکمل کروائے۔ گزشتہ روز انہوں نے مرکزی سیکرٹریٹ میں عید ملن پارٹی کے موقع پر عہدیداروں سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ کرپشن نے ملک کی جڑیں کھوکھلی کر دیں، کرپشن کرنے والوں کو پھانسیاں دی جانی چاہئیں۔ قومی دولت لوٹنے سے بڑا جرم اور ظلم اور کوئی نہیں، پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری کرپٹ نظام اور اس کے محافظوں کے خلاف اسی لیے جدوجہد کر رہے ہیں کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کرپشن کی وجہ سے ملک ترقی نہیں کررہا اور آدھی سے زائد آبادی خط غربت سے نیچے سسک رہی ہے، جب تک کرپٹ حکمران مسلط ہیں کرپشن ختم نہیں ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ نیب کا ادارہ کرپشن کنٹرول کرنے کی بجائے پلی بارگیننگ کے نام پر اسے تحفظ دے رہا ہے اس کیلئے آزاد خودمختار کمیشن تشکیل دیا جانا چاہیے جس میں عدلیہ، فوج کی نمائندگی ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بے رحمانہ احتساب سے ہی پاکستان کو بچایا جا سکتا ہے۔
تبصرہ